نئی دہلی/بنگلورو۔سنٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکس( سی بی ڈی ٹی) نے اتوار کے روز یہ کہا ہے کہ سال بھر میں انکم ٹیکس انتظامیہ نے 14سو مقدمات درج کئے ہیں ‘ یہاں تک کہ سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ مذکورہ محکمہ نے ’ ’معمولی غلطیوں ‘‘ پر بھی ٹیکس ادائی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کئے ہیں‘ انہوں نے اس کاروائی کو ٹیکس دہشت گردی قراردیا ہے
۔میڈیامیں منظرعام پر ائی رپورٹس جس میں ٹی او ائی بھی شامل ہے‘ سی بی ڈی ٹی نے کہاکہ ٹی ڈی ایس کی ممبئی وینگ نے ایک پانچ لاکھ سے اوپر کی رقم پر محدود نمبرات کے خلاف مقدمہ درج کیاہے جو ملازمین کی سے کاٹی گئی تھی مگر جمع نہیں کرائی گئی۔
اس میں کہاگیاکہ’’ یہ( چودہ سو مقدمات) جو کسی سونچ کے باہر ہے‘ کو ائی ٹی محکمہ کی جانب سے بڑے پیمانے کی ہراسانی قراردیانہیں جاسکتا ۔ اس کے بعد ٹیکس دہندگان کو معمولی غلطیوں پر نوٹس کی قانونی کاروائی کے متعلق نوٹس کی اجرائی کی باتیں پوری طرح سے غلط او ربے بنیا د ہیں‘‘۔
پچھلے مہینے کے دوران پچاس بڑے واقعات میں قانونی کاروائی کی نوٹس ممبئی ائی ڈی ٹی ڈی ایس دفتر نے جاری کئے ہیں۔ ان میں سے 80فیصد کیس ٹی ڈی ایس کی غلطیاں جو 10لاکھ پر مشتمل ہیں اور 10فیصد ٹی ڈی ایس کی غلطیاں پانچ سے دس لاکھ کے درمیان کی ہیں۔
سروے میں حاصل جانکاری کے مطابق دس فیصد ٹی ڈی ایس کی غلطیوں پر مشتمل واقعات میں ایک کروڑ کی دھاندلیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔محکمہ نے کہاکہ ’’ چار بڑے اداروں کے خلاف بھی قانونی کاروائی حال ہی میں شروع کی گئی ہے جو پچاس کروڑ سے زائد ٹیکس پر دہندگان سے لیاتو مگر وقت پر حکومت میں جمع نہیں کرایاگیا۔
مگر ایسے حقیقی او رغیرجانبدار واقعات کو میڈیامیں غلط انداز میں پیش کیاگیا ہے جو مفادات حاصلہ کا حصہ ہے کیونکہ محکمہ کی جابن سے کبھی چوٹھے ملازمین کو کبھی ہراساں نہیں کیاگیاہے‘‘۔
محکمہ نے کہاکہ ’’ کچھ غلطیاں کرنے والے اداروں نے اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کے لئے جان بوجھ کر میڈیاکو گمراہ کیاہے ‘ جو انکے خلاف کی گئی کاروائی کابدلہ تھا۔تاہم پی چدمبرم نے محکمہ کی کاروائی پر تاسف کااظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ائی ٹی ایکٹ جو جس طرح مجروں کی طرح استعمال کیاجارہا ہے وہ قابل قبول نہیں ہے۔ یہ کیوں انڈسٹری کاروبار بور خصوص کر ایس ایم ایز ( چھوٹے اور میڈیم کاروبار) کے ضمن میں حکومت کی کاروائی ’’ٹیکس دہشت‘‘ قراردی جارہی ہے۔