گرہ۔ بنڈت کوئن سے رکن پارلیمنٹ بنی پھولن دیوی کے قتل کی عینی گواہ منی دیوی اپنی بہن کے قتل کی سزا کاٹ رہے شیر سنگھ رانا کی حمایت میں آگے ائی اور اس نے کہاکہ اس کو پھنسایا گیا ہے اصلی قاتل کو پھولن کا شوہرامید سنگھ ہے۔
منی دیوی او ررانا جس نے پھولن دیوی کے قتل میں مجرم قراردئے جانے کے بعد تیرہ سال قید میں گذارہ ہیں اتوار کے روز اکھل بھارتیہ کشتریہ مہاسبھا کے قومی کنونشن میں ایک ہی شہہ نشین پر تھے۔منی نے کہاکہ’’ دراصل رانا ایک گہری سازش کا شکار ہوا ہے جس کو حکومت نے انجام دیاتھا‘‘۔ اس نے عدلیہ سے اپیل کی کہ ’’ حقیقی خاطیوں ‘‘ کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں مثالی دی جائے۔
اس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سالوں تک جیل میں رہنے کار انا کو معاوضہ بھی ادا کیاجائے۔منی نے مبینہ طور پر کہاکہ پھولن کا شوہر امید سنگھ اس قتل کا ذمہ دارہے۔ اس نے کہاکہ’’ اس نے میری بہن سے جھوٹ کہاکہ وہ کنوارا ہے اور شادی کرلی ‘ او رپھر بعد میں اس کی پہلی بیوی اور بیٹی کے بارے میں معلوم ہوا‘‘۔
منی نے کہاکہ امید سنگھ نے سیاسی فائدے اور پیسے کے لئے میری بہن سے شادی کی تھی۔مزے کی بات تو یہ ہے کہ 2002میں منی نے پھولن دیوی کی موت پر تفصیلات بتاتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہاتھا کہ’’ تقریبا1بجے کے قریب(25جولائی سال2001) کے روز ‘ میری بہن پارلیمنٹ سے سماج وادی پارٹی کی گاڑی میں سوار ہوکر نکلی تھی۔ جس کے ساتھ ہی رانا عرف پنکج نے اس کاتعقب کیا۔
سوال یہ ہے کہ رانا کو کیسے پتہ چلا کہ میری بہن اسی گاڑی میں سوار ہوکر نکلی ہے ؟ پارلیمنٹ میں کوئی تھا جس نے یہ تمام جانکاری رانا کو فراہم کی تھی۔ جیسے ہی میری وہ گاڑی سے نیچے اتری بالندر( اس کا باڈی گارڈ)‘ دائیں جانب سے اس پر فائیرنگ کی گئی۔
ایک گولی اس کے سر میں لگی تھی۔ جیسے ہی میں نے بندوق کی آواز سنی‘ باروچی خانہ سے نکل کر میں باہر ائی‘ پھولن گیٹ پر مردہ پڑی تھی‘‘۔پیر کے روز رانا نے بھی دعوی کیا ہے کہ اس کو پھانسی میں دہلی پولیس ذمہ دارہے۔رانا نے کہاکہ ’’ کوئی نہیں جانتا کہ کیو ں اور کس کے دباؤ میںیہ کام کیا گیا ہے‘‘۔
اس نے کہاکہ اس کو انصاف ملے گا اور عدلیہ پر اس کا پورا یقین ہے۔حال ہی میں رانا پر سچن والیا کے قتل کا الزام عائد کیاگیا ہے جو سہارنپور میں بھیم آرمی کے لیڈر کا بھائی ہے۔
رانا راجپوت مہاسبھا کا صدر ہے جو فی الحال پھولن قتل کیس میں ضمانت پررہا ہے۔ان چارلوگوں میں اس نام بھی شامل ہے متوفی کی ماں کانتی والیا نے لئے ہیں۔
سال2014میں مقامی عدالت نے رانا کو عمر قید کی سزاء سنائی تھی ۔
سال2017میں عدالت نے اس کی ضمانت منظوری کی کیونکہ دہلی ہائی کورٹ میں اس کے خلاف کیس زیر التوا تھا۔پھولن دیوی کے قتل کے بعد رانا دہلی سے دہرادون فرار ہوگیا تھا او ررپورٹرس سے کہاتھاکہ پھولن اور اس کی گینگ نے کانپور کے بیہمائی میں1981کے دوران جن22ٹھاکروں کا قتل کیاتھا میں نے پھولن کو مارکر اس کا بدلہ پورا کرلیاہے۔
تاہم عدالت میں اس نے پھولن کے قتل سے انکار کردیاتھا