بدنگاہی اور حسد کے باعث دہشت گردی کو بڑھاوا، راجناتھ سنگھ کی تقریر
گریٹر نوائیڈا۔28 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے درپردہ حوالہ دیتے ہوئے آج کہا کہ ہندوستان کو شدید ضرب پہنچانے کی کوشش کرتے ہوئے پاکستان ایک Ufyo جنگ میں ملوث ہے اور وہ دہشت گردی کی ’’بزدلانہ‘‘ امداد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزدل ملک ایک خفیہ جنگ کررہا ہے لیکن دہشت گردی ایک فخر کا ہتھیار نہیں بلکہ بزدلوں کا سہارا ہے۔ جو لوگ پیچھے سے وار کرتے ہیں انہیں بزدل کہا جاتا ہے اور یہ لوگ دہشت گردی کی مدد حاصل کررہے ہیں۔ یہاں ایک کیمپ پر ہند۔تبت سرحدی پولیس فورس کی بارڈر نگرانی کے 55 ویں سالہ موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورسس کی سخت ترین چوکسی اور نگہبانی کی وجہ سے ہندوستانی سرحدی علاقوں میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے دراندازی کی کوششوں میں 60 فیصد کمی آئی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بزدل ملک ہندوستان کو ٹھیس پہنچانا چاہتا ہے۔ دہشت گردی کی کارروائیوں کو انجام دے کر اس ملک کو عدم استحکام کا شکار بنانا چاہتا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان پر بدنگاہی اور حسد کی وجہ سے یہ سب ہورہا ہے۔ ہندوستان عالمی سطح پر تیزی سے معاشی ترقی کرنے والا ملک ہے اس کی ترقی کو دیکھ کر حسد کیا جارہا ہے۔ ہند۔پاک سرحد پر صورتحال ہنوز کشیدہ ہے۔ اری میں فوجی کیمپ پر حملہ اور 19 جوانوں کی ہلاکت کے بعد یہاں کشیدگی برقرار ہے۔ 17 ستمبر کو ہمارے سپاہی شہید ہوئے تھے جوابی کارروائی میں ہندوستانی فوج نے 27 ستمبر کو پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سرجیکل اٹرائک کرکے تباہ کردیا تھا۔ ایک دوسرے سے فوجی ٹھکانوں پر بھی ہندوستان اور پاکستان کی فوج کی فائرنگ سے دونوں جانب کئی اموات ہوئیں تھیں۔
راجناتھ سنگھ نے قبل ازیں سرحدی نرانکار فورسس کو ہدایت دی تھی کہ وہ پہلے اپنے دشمن کی جانب فائرنگ نہ کرے لیکن اس نے حملہ کیا تو پھر گولیوں کی کوئی گنتی نہ رکھی جائے۔ بعدازاں پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے سپاہیوں نے ان کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اس سوال پر کہ پاکستان کے جاسوسی کیس میں پاکستانی ہائی کمیشن برائے ہند کے ایک سفارتکار کے ملوث ہونے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت اس تعلق سے فوری کارروائی کررہی ہے۔ ہمالیائی علاقہ میں واقع برفیلی چوٹیوں پر ماضی میں کئی واقعات ہوئے ہیں جب ہند۔تبت سرحدی فورسس نے چین کی فوج کی جانب سے کئی مرتبہ دراندازی کی کوششوں کو دیکھا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس مسئلہ پر تنازعات بھی پائے جاتے ہیں۔ اس طرح کی تمام دراندازیوں کی کوششوں کو ہمارے بہادر جوانوں نے انجام دیا ہے۔ ہندوستانی فوج کی غیر معمولی چوکسی اور بہادری و شجاعت کے باعث آج ساری دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں ہے کہ وہ ہندوستان پر بری نظر ڈال سکے۔ ہر وقت وہ دیکھ رہا ہے کہ سرحد پر فوج تعینات ہے۔ انہوں نے ہند۔تبت بارڈر سکیورٹی فورس کی ستائش کی جو افغانستان میں ہندوستانی سفارت خانوں پر تعینات ہے۔ اس فورس نے مزار شریف اور جلال آباد میں ہندوستانی سفارت خانوں پر حملے کئے تھے۔ اس فورس نے سرحدی چوکسی کے علاوہ نکسلائٹس کے خلاف کارروائیوں میں اپنا بھرپور رول ادا کیا ہے۔