6 حملہ آوروں کی نعشیں دستیاب ، مزید 2 عسکریت پسندوں کے حشر پر تجسس برقرار
پٹھان کوٹ۔ 5 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پٹھان کوٹ میں فضائیہ کے اڈہ پر آج صبح سے بندوقیں خاموش ہوگئیں گوکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے جس کے دوران سکیورٹی فورسیس نے تلاشی اور تعاقب کی مہم جاری رکھی ہے تاکہ فوجی کمین گاہ میں چھپے ہوئے حملہ آوروں سے پاک و صاف کیا جائے۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں واقع فضائیہ کے اڈہ پر آج صبح فائرنگ روک دی گئی جوکہ ہفتہ کی صبح حملے کے بعد شروع کی گئی تھی۔ سکیورٹی فورسیس نے کل پٹھان کوٹ فضائی اڈہ کے اندر چھپے ہوئے مزید دو پاکستانی عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ حکومت نے یہ ادعا کیا ہے کہ جملہ 6 حملہ آوروں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فضائیہ کے اڈہ پر حملہ کرنے والے تمام مداخلت کاروں کو ختم کردیا گیا۔ دریں اثناء وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ نیشنل سکیورٹی کونسل اجلاس کے بعد وزیر فینانس ارون جیٹلی نے بتایا کہ 4 حملہ آوروں کی نعشیں دستیاب ہوئی ہیں اور مزید 2 عسکریت پسندوں کا حشر معلوم نہیں ہوسکا۔
سرکاری عہدیداروں نے حملہ آوروں کی تعداد 6 بتائی ہے جس کی بنیاد پر ارون جیٹلی نے کہا کہ تمام 6 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے، تاہم حکومت کا ایک بھی نمائندہ کل یہ کہنے سے قاصر تھا کہ فضائیہ کے اڈہ میں مزید کوئی عسکریت پسند چھپا ہوا ہے یا پھر سکیورٹی فورسیس کی کارروائی کردی گئی ہے۔ نیشنل سکیورٹی گارڈ کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل وشانت سنگھ نے بتایا کہ تلاشی اور تعاقب کی مہم اس وقت تک جاری رہے گی تاوقتیکہ ہمیں یہ یقین ہوجائے کہ فضائی اڈہ اب محفوظ ہوگیا ہے۔مسٹر ارون جیٹلی نے سینئر کابینی رفقاء سشما سوراج اور منوہر پاریکر کے ساتھ این ایس سی اجلاس میں شرکت کی تھی، بتایا کہ ایربیس کے تمام اثاثہ جات محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی فورسیس نے دہشت گردوں کو اس وقت للکارا تھا جب وہ ایک راستے سے فضائی اڈہ میں داخل ہونے کی کوشش میں تھے اور انہیں قابل لحاظ فاصلے پر روک دینے سے تمام اثاثہ جات محفوظ رہ گئے۔ دریں اثناء پٹھان کوٹ میں فضائیہ کے اڈہ پر دہشت گرد حملہ آور مزار شریف افغانستان میں ہندوستانی قونصل خانہ کو نشانہ بنانے کے واقعات جس کا منصوبہ پاکستان میں تیار کئے جانے کا گمان ہے، یہ اشارہ ملتا ہے کہ آئندہ ہفتہ اسلام آباد میں مذاکرات کیلئے معتمد خارجہ جئے شنکر کا دورۂ ملتوی کردیا جاسکتا ہے، تاہم دونوں ممالک کے مشیران قومی سلامتی ممکن ہے کہ آئندہ چند ایام میں ملاقات کریں گے اور معتمد خارجہ کی سطح پر بات چیت کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔