پنڈت نہرو نے تلنگانہ کا آندھرا پردیش میںزبردستی انضمام کیا تھا: کے سی آر

حیدرآباد 5 اکٹوبر ( این ایس ایس ) تلنگانہ راشٹرا سمیتی سربراہ و کارگذار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوںنے کہا کہ پنڈت نہرو نے تلنگانہ کا آندھرا پردیش کے ساتھ زبردستی انضمام کردیا تھا جس کے نتیجہ میں علاقہ کے عوام ناراض تھے ۔ انہوں نے ونپرتی میں ٹی آر ایس کے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے بھی عوام کی خواہشات کے خلاف فیصلے کئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے اپنے والد کی طرح اپنے دور میں بھی غلط فیصلے کئے اور غلطی دہرائی تھی جس کے نتیجہ میں 1969 کے احتجاج میں 400 طلبا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ۔ چندر شیکھر راو نے کہا کہ پالمپور اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین نے کسانوں کے مسائل اور آبی ضروریات کو نظر انداز کردیا ہے ۔ ان قائدین نے دہلی اور آندھرائی قائدین پر کوئی دباو نہیں ڈالا بلکہ اپنے وزارتی عہدوں کو زیادہ ترجیح دی تھی ۔ انہوں نے بچاوت ٹریبونل رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ پالمپور کو کو اس رپورٹ کے ذریعہ پانی سربراہ کرنے کو کہا گیا تھا لیکن آندرائی حکمرانوں نے عمدا اس کو نظر انداز کردیا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 14 سال کی طویل جدوجہد کے بعد وہ علیحدہ ریاست کا درجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پالمپور اور دوسرے پراجیکٹس کو مکمل کرینگے ۔ کے سی آر نے دعوی کیا کہ انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ سچائی اور تاریخ ہے ۔ اگر یہ باتیں غلط ہوں تو عوام انہیں ضلع کے تمام 14 حلقوں میں شکست سے دوچار کردیں۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھاگیرتا تکمیل کے قریب ہے اور اس کے نتیجہ میں اطراف کے علاقوں کو بہت جلد پانی فراہم کیا جائیگا ۔ کے سی آر نے کہا کہ اپوزیشن کو ریاست کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں ہے بلکہ وہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کانگریس ۔ تلگودیشم اتحاد کو ناپاک اتحاد قرار دیا اور کہا کہ کئی برسوں کی جدوجہد کے بعد جو علیحدہ ریاست حاصل کی گئی اس کو ایک بار پھر ان جماعتوں کے ہاتھ میں سونپ دینا مناسب نہیں ہوگا ۔