پناما پیپر کیس میں نواز شریف بطور وزیراعظم پاکستان برطرف

اسلام آباد :پاکستان کی سپریم کورٹ نے بالآخر وہ پناماں گیٹ مقدمہ کا فیصلہ سناہی دیا جس کا کافی دنوں سے انتظار تھا‘جس کی وجہہ سے رشوت خوری کے الزامات کا سامنا کررہے وزیراعظم نواز شریف کو اب استعفیٰ دینا پڑیگا۔پناماں پیپر گیٹ مقدمہ کی سنوائی کے دوران حج اعجازافضل خان نے کہاکہ’’اب وہ ایوان پارلیمنٹ کے معزز رکن کی حیثیت سے برقرار رہنے کے اہل نہیں ہیں‘ وزیر اعظم کے امور ان سے واپس لے لئے جائیں‘‘۔

جسٹس اعجاز افضل خان جو بنچ کی نگرانی کررہے نے کہاکہ جوائنٹ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے جمع کیاگیا مواد جوابدہی کے ساتھ عدالت کو اندرون چھ ہفتوں میں روانہ کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز( نواز شریف کی بیٹی)‘کیپٹن محمدصفدر( مریم کے شوہر)‘حسن اور حسین نواز( شریف کے بیٹے)کے ساتھ نواز شریف پر بھی مقدمہ درج کیاجائے گا اور اندرون تیس دن اس پر فیصلے سنایاجائے گا۔

اسلام آباد سپریم کورٹ کے روم نمبر ایک میں پانچ رکنی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔یہ تیسرے مرتبہ ہے جب نواز شریف نے اپنے مقررہ معیاد تکمیل نہیں کرسکے۔اگلے سال منعقد ہونے والے عام انتخابات تک وزیراعظم کے عہدے پر کس کو فائز کیاجائے گا اس بات کا اب تک خلاصہ نہیں ہوا ہے۔جی او نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف جنرل سکریٹری جہانگیرتارین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخ ساز قراردیا۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ’’تاریخ کے نئے باب کی شروعات ہوگی جس میں لکھا جائے گا کہ عمران خان ‘ او رپی ٹی آئی کارکنوں کی کاوشوں کے نتیجے میںیہ تاریخی فیصلہ منظر عام پر آیاہے۔

پاکستان نے امید چھوڑ دی تھی مگر عمران خان کو پوری امید تھی کہ عدالت اس کیس میں انصاف ضرورکریگی‘‘۔فرسٹ پوسٹ کی نیوزکے مطابق مسترد کردئے جانے کا مطلب ائند پانچ سالوں کے لئے نواز شریف نہ تو الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں اور نہ ہی وہ پارٹی صدر کی حیثیت سے کام کرسکتے ہیں۔ پناما پیپر اسکینڈل میں ائیس لینڈ کے وزیر اعظم کی برطرفی کے بعد نواز شریف دوسرے وزیراعظم ہیں جنھیں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑیگا۔