سری نگر۔ جموں او رکشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سکیورٹی فورسز کی کاروائی میں عام شہریو ں کی ہلاکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہو ں نے الزام لگایا کہ گورنر انتظامیہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کاناکام ثابت ہوئی ہے۔
عمر عبداللہ نے پلوامہ ہلاکتوں کو قتل عام قراردیتے ہوئے کہاکہ بے تحاشہ طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سات شہریوں کی موت ہوگئی ہے۔ بے تحاشہ طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں ہے ۔
7 dead. There is no explanation for this excessive use of force, none what so ever. This is a massacre & that’s the only way to describe it.
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) December 15, 2018
یہ قتل عام ہے۔ اس کو صرف یہی نام دیاجاکاسکتا ہے‘۔ عمر عبداللہ نے لکھا کہ گورنر( ستیہ پال ملک) کی انتظامیہ کو ریاست کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے اور تشدد زدہ وادی میں امن کی بحالی کے لئے کام کرناچاہئے۔ بدقسمتی سے انتظامیہ اس جانب سے کچھ نہیں کرتی ۔
The administration of Governor Malik has one task & one task only – to focus on the security of the people of J&K & restore peace to a troubled valley. Sadly it appears that’s the only thing the administration is not doing. Publicity campaigns & full page ads don’t bring peace.
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) December 15, 2018
تشہیر بازی اور ایک صفحہ کے اشتہارات سے امن نہیں ائے گا‘۔ انہوں نے مزیدلکھا کہ ’ کشمیر میں ایک اور ہفتے کا آخری دن خونین ثابت ہوا ۔ محترمہ مفتی نے ہلاکتوں کے سلسلے کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ کوئی ملک اپنے لوگوں کو مار کر جنگ نہیں جیت سکتا۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہلاک شدہ معصوم شہریوں کو واپس لانے کے لئے تحقیقات کافی نہیں ہے۔ جنوبی کشمیر میں گذشتہ چھ ماہ سے شدید خوف وہراس پایاجارہا ہے۔ کیاہم گورنر راج کے دوران یہی توقع کررہے تھے؟ انتظامیہ انسانوں جانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
How long are we going to shoulder the coffins of our youngsters? So many civilians killed today post encounter in Pulwama. No country can win a war by killing its own people. I strongly condemn these killings , and once again appeal for efforts , to stop this blood bath .
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 15, 2018
سوگوار کنبوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتی ہوں‘۔انہوں نے لکھا کہ ہمیں جب تک اپنے نوجوانوں کے تابوتوں کا کندھا دیناہے۔ کئی ایک نوجوانوں کو آج مسلح تصادم کے بعد جاں بحق کیاگیا ۔ کوئی ملک اپنے لوگوں کومار جنگ نہیں جیت سکتا۔
No probe enough to bring back the dead innocent civilians.South Kashmir has been reeling under fear for the last 6 https://t.co/yvGQiUPOel this what was expected from Gov rule?The admin has failed in securing civilian lives. Deepest condolences to the bereaved.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 15, 2018
ان ہلاکتوں کی سخت مذمت کرتی ہوں۔ میں گذارش کرتی ہوں کہ ان ہلاکتوں کو روکنے کی کوششیں شروع کی جائیں۔ درایں اثناء پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجا د غنی لون نے بھی پلوامہ ہلاکتوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’پلوامہ سے موصول ہونے والی خبروں سے انتہائی پریشان ہوں۔
انتظامیہ کو اپریشن چلانے پر از سرنوغور کرناچاہئے۔ اگر ہمیں عام شہریوں کے جانی نقصان کا خدشہ ہوتو ایسے اپریشنز کو واپس بلایاجاناچاہے‘۔