کانگریس کارکنوں کی خواہش
پریاگ راج- اترپردیش میں حاشیہ پر پڑی کانگریس میں نئی جان پھونکنے کے لئے دن رات کڑی محنت کرر ہی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی انتخاب نہ لڑنے کی اپنی منشی کا اظہار بھلے ہی کرچکی ہوں لیکن پارٹی کی مقامی اکائی کی خواہش ہے کہ پارٹی کی نو منتخب جنرل سکریٹری اپنے پر دادا اور ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے نمائندگی والی اس سیٹ سے لوک سبھا انتخاب میں حصہ لیں۔
ملک کے جمہوریت میں سب سے بڑی پنچایت میں پہنچنے کے لئے 17 ویں لوک سبھا انتخاب کا اعلان ہوتے ہی کانگریس کارکنوں نے پرینکا گاندھی کو پھولپور پارلیمانی حلقے سے انتخاب لڑانے کی آواز پھر سے بلندکر دی ہے ۔ پھولپور ایک زمانے میں کانگریس کا گڑھ مانا جاتا تھا۔
آزادی کے بعد پہلے لوک سبھا انتخاب میں پنڈت جواہر لال نہروکی قیادت میں کانگریس پارٹی نے اکثریت حاصل کر کے ملک میں جمہوریت کی بنیاد رکھی۔
ملک کے پہلے وزیر اعظم کو یہاں کی عوام نے 1952،1957 اور 1962 میں مسلسل تین بار پارلیمنٹ بھیجا۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری مکند تیواری نے جمعہ کو کہا‘‘ یہ سچ ہے کہ گذشتہ مہینے لکھنؤ سفر کے دوران پرینکا گاندھی نے انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
لیکن باوجود اس کے کارکن ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا‘‘ پرینکا نے انتخاب لڑنے سے انکار کردیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ان سے دوبارہ غور کرنے کی درخواست نہ کریں۔
آخر کار پارٹی کو ان کے فیصلے کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑے گا۔اس معاملے پر آخری فیصلہ پارٹی صدر راہل گاندھی کے ذریعہ کیا جائے گا اور اگر وہ ہماری خواہش کے خلاف فیصلہ لیتے ہیں تو ان کا فیصلہ آخری ہوگا۔
مسٹر تیواری نے بتایا کہ محترمہ پرینکا گاندھی کو لوک سبھا انتخاب لڑنے کا فیصلہ شہر کانگریس کی حال ہی میں ہوئی ایک میٹنگ میں اکثریت سے کیا گیا۔
جس کے بعد ایک قرار داد آل انڈیا کانگریس کمیٹی اور اترپردیش کانگریس کمیٹی کو بھیجا گیا ہے ۔ کارکن پرینکا گاندھی کے پھولپور پارلیمانی حلقے سے انتخاب لڑنے کے ساتھ پارٹی کو نئے سرے سے ابھرنے کی کرن دیکھ رہے ہیں۔
پارٹی کارکنوں نے ان کے پردادا پنڈت نہرو کے انتخابی حلقے سے انتخاب لڑنے کی اپیل کرتے ہوئے پرینکا گاندھی کو‘‘ گنگا کی بیٹی’’ بتایا اور‘‘ پھول پور کرے پکار، گنگا کی بیٹی اب کی بار’’ کا پوسٹر پورے شہر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے ۔
مسٹر تیواری نے کہا کہ محترمہ پرینکا گاندھی 18 مارچ کو الہ آباد آرہی ہیں۔ کانگریس پارٹی کے ذمہ دار اور کارکن ان سے انتخاب نہ لڑنے کے اپنے فیصلے پر ایک بار پھر سے غور کرنے کی اپیل کریں گے ۔