پروفیسر کانچہ ایلیا کی کارپر ورنگل میں حملہ

پرکال( ورنگل)۔مشہور دلت رائٹر اور سماجی کارکن ودانشوار کانچہ ایلیا نے آج ایک شکایت درج کرائی ہے کہ چار لوگوں نے ان کی کار پر حملے کرکے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔مذکورہ مبینہ طور پر کانچہ ایلیا پر کیاگیا یہ حملہ آریا ویشیا سماج اور دلتوں کو ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑا کرنے کاکام کررہا ہے۔تاہم پولیس نے دونوں گروہوں کے لوگوں کو منتشر کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوارواقعہ کی گنجائش پیدا نہیں کی۔

ایک پولیس افیسر کا کہنا ہے کہ دوسو کے قریب آریہ ویشیا سماج کے لوگ امبیڈکر چوراہے پر ٹاؤن میں کانچہ ایلیا کی گاڑی دیکھنے کے بعد احتجاج پر بیٹھ گئے۔ کانچہ ایلیا بھوپالا پلی میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد حیدرآباد واپس لوٹ رہے تھے۔ آریا ویشیا سماج کے لوگ کانچہ ایلیا کی مجوزہ کتاب’’ سماجیکا اسمگلرلو کومٹولو‘‘کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مذکورہ سماج سے معافی طلب کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایلیا کے ڈرائیور کو خطرے کا شبہ ہوتے ہی اس نے کار کو پرکال ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی جانب موڑ دیا۔

افیسر نے بتایا کہ ایلیا نے اپنی شکایت میں کہاہے کہ چار لوگوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا اور انہیں قتل کرنے کی کوشش کی اور بتایا کہ اب تک اس معاملے میں کوئی ایف ائی آر درج نہیں کیاگیا ہے۔ حالات اس وقت بے قابو ہوگئے جب احتجاجی ایلیا کا تعقب کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن کی طرف دوڑے۔درایں اثناء دلت کمیونٹی کے لوگ بھی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی پولیس اسٹیشن کی طرف لپکے۔

افیسر نے کہاکہ ’’ دوونوں طبقات کے لوگ ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگارہے تھے‘‘۔ سرکل انسپکٹر جان نرسمہلو اور دیگر پولیس عہدیداروں نے دونوں گروہوں کو سمجھا کیا کہ وہ لوگ فوری طور پر پولیس اسٹیشن کا کیمپس چھوڑ دیں۔ تاہم کچھ فاصلے پر دونوں گروپس پھر ایک مرتبہ ایک دوسرے کے مقابل اگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔

پولیس کو اطلاع ملنے کے ساتھ ہی وہ وہاں پر پہنچ کر دوگرپوں کو منتشر کیا۔افیسر نے کہاکہ ایلیاکو پولیس کی نگرانی میں ورنگل روانہ کردیاگیا۔ آریہ ویشیا اسوسیشن ایلیا کی کتاب پر حیدرآباد میں بھی دھرنا کرچکی ہے ۔ ایلیا نے پولیس میں اسبات کی بھی شکایت درج کرائی ہے کہ انہیں مذکورہ کتاب کے پیش نظر جان کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔