مذکورہ دنیا سب سے معمر ستمران ارونگوتن جوکہ د س فیصد حیوانات کی گلوبل آبادی کی مصنوعی ماں بھی کہلائی جاتی تھی کی 62سال کی عمر میں موت واقع ہوگئی ہے۔ پوان کو بڑھتی عمر کی وجہہ سے پیدا ہونے والے مشکلات کے سبب پرتھ کے چڑیا گھر میں رکھا گیاتھا۔
سمتران ارنگوتن انڈونیشیا کے شمالی حصہ میں واقعہ جزیر سمترا سے ملی تھی ‘ جہاں کے جانور پچاس سے زیادہ عمر تک نہیں زندہ رہتے ۔
قدرتی ماحول کی تحفظ میں سرگرم بین الاقوامی یونین کے مطابق یہ جانوروں کی نہایت خطرناک نسل میں سے ایک ہے ان کی خواہشات کی تکمیل جنگلات او رزراعت کی صفائی کرنے بھی ہے ‘ جس میں کھجور کے تیل کی پیدوار بھی شامل ہے۔
پون پرتھ چڑیاگھرکے ارنگوین کالونی کی سب سے بڑی او رسربراہ تھی ‘یہاں کے چڑیا گھر میں لائے جانے کے بعد اس نے گیارہ بچوں کو جنم دیاتھا۔ مذکورہ طویل عمر تک زندہ رہنے والی جانوروں کی دنیا بھر میں 54نسلیں ہیں جن میں سے آج کی تاریخ میں29بقید حیات ہیں۔
دنیا بھر کے چڑیا گھر میں اس قسم کی نسل کے آبادی کے جانور دس فیصد ہیں۔
پرتھ چڑیا گھر کہ سپروائزر ہولی تھامسن نے کہاکہ ’’ہماری کالونی کی سب سے معمر رکن ہونے کے علاوہ دنیا بھر اس نسل کے جانوروں میں اضافہ کے لئے بھی اس کا بڑا تعاو ن رہا ہے‘‘۔
سمجھا جاتا ہے کہ پوان کی جنم 1956میں ہوا تھا۔
آسٹریلیا ئی جانوروں کے بدلے میں اس کوجوہوری کی سلطان نے تحفہ میں دیاتھا ‘ اور1968سے پرتھ کے چڑیا گھر میں اس کی دیکھ بھال کی جارہی تھی۔اس کو 2016میں دنیا کی سب سے معمرسمتران ارنگوین کے گنیز بگ آف ورلڈ ریکارڈ ایوارڈ سے بھی نوازا گیاتھا۔