اسلام آباد( پاکستان ) : پاکستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں عرصہ دراز سے بند پڑے منادر کو دوبارہ بحال کیا جائے گا ۔ جس کے لئے پاکستان کا اقلیتی طبقہ مطالبہ کررہاتھا ۔ تقسیم ہند کے موقع پر کئی ہندو لوگ پاکستان سے کوچ کر کے ہندوستان آگئے اور وہاں ان کے بنا ئے گئے منادر کا کوئی پرسان حال نہ رہا ۔ بعض مندروں کی اراضی پرقبضہ کرلیا گیا۔ بعض مندروں کی اراضی پر اسکولس قائم کردئے گئے ۔ لیکن معتبر ذرائع کے مطابق پاکستان حکومت ان مندروں کو دوبارہ صحیح حالت میں بحال کر کے انہیں ہندوؤں کے حوالہ کردینا چاہتی ہے۔ پاکستان حکومت تقریبا چار سو مندروں کو بحال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس کام شروعات سیال کوٹ اور پشاور میں دو رتاریخی منادر سے شروع کیا جا ئے گا ۔
واضح رہے کہ پشاور میں ایک ہزار سال قدیم مندر پایا جاتا ہے ۔ 1992ء میں پڑوسی ملک ہندوستان میں بابری مسجد شہید کردی گئی جس کی وجہ سے یہاں کے حالات بھی کشیدہ ہوگئے اس وقت سے یہ مندر ویران پڑا ہے۔ ا س سے آل پاکستان ہندو اسٹرائک تحریک نے پورے ملک میں ایک تحریک چلائی تھی ۔ اس تحریک میں کہا گیا تھا کہ تقسیم سے قبل پاکستان میں 428مندر تھے ۔تقسیم کے بعد ان میں سے صرف 20منادر اپنی پہلے کی شکل میں موجود ہے لیکن408منادر پر ناجائز قبضہ ہوچکے ہیں ۔ تحریک کے مطابق ان قبضے جات میں کھلونے کی دکانات ، ہوٹلس ، سرکاری دفاتر او راسکولس قائم کردئے گئے ہیں ۔