لاہور ۔ 18 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے انقلابی شاعر مرحوم حبیب جالب کی بیٹی اپنے ارکان خاندان کا پیٹ پالنے کیلئے لاہور میں ٹیکسی چلاتی ہے کیونکہ پنجاب حکومت نے 2014ء میں اس کی والدہ کو ملنے والے وظیفہ کو بھی مسدود کردیا تھا۔ لاہور کے مصطفی ٹاؤن کی ساکن طاہرہ حبیب جالب ایک پرائیویٹ ٹیکسی سرویس میں کیپٹن کے فرائض انجام دیتی ہے تاکہ اس کے ارکان خاندان کی معمول کے مطابق گزر بسر ہوسکے۔ چہارشنبہ کو لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی سے طاہرہ کو 75000 روپئے کا بل بھیج دیا جو اپنی بہن اور اس کے بچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ جیو ٹی وی کو طاہرہ نے بتایا کہ وہ اپنے مختصر سے خاندان میں کمانے والی واحد شخصیت ہے جبکہ کار (ٹیکس) قرض لیکر خریدی گئی ہے۔ اس نے کہا کہ خاندان کی کفالت کرنے کیلئے اسے ٹیکسی چلانے میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوئی کیونکہ وہ حبیب جالب جیسے غیور اور خوددار شاعر کی بیٹی ہے جنہوں نے اپنی موت تک اپنے اصولوں اور اقدار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اس نے کہا کہ اس کی ماں کو ملنے والا 25000 روپئے ماہانہ کا وظیفہ 2014ء میں اس وقت کی شہباز شریف حکومت نے بند کردیا تھا۔ پنجاب حکومت ’’شعراء کے کوٹہ‘‘ سے اس کے ارکان خاندان کو وظیفہ کی رقم دیا کرتی تھی۔ اس کی والدہ کے انتقال سے کچھ روز قبل ہی 2014ء میں ان کو ملنے والا وظیفہ بند کردیا گیا۔ طاہرہ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ قائدین اپنی تقریروں میں اس کے والد کے اشعار پڑھتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ اسی شاعر کا خاندان غربت کی زندگی گذار رہا ہے۔ یاد رہیکہ حبیب جالب 24 مارچ 1928ء کو غیرمنقسم ہندوستان کے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان ہجرت کر گئے تھے اور وہاں کے ایک اردو اخبار میں پروف ریڈر بن گئے۔ وہ ایک ترقی پسند شاعر اور مصنف تھے جنہوں نے ڈکٹیٹرس جنرل ایوب خان اور جنرل ضیاء الحق کے خلاف بھی تحریکیں چلائیں اور جنرل ضیاء الحق نے انہیں کئی بار جیل بھی بھیجا۔ حبیب جالب کا 1993ء میں انتقال ہوگیا۔