پاکستان میں عیسائی جوڑے کو زندہ جلانے والوں کو سزائے موت

اسلام آباد۔ پاکستان میں ایک عیسائی جوڑے شمع اور شہزاد کو زندہ جلادینے کے اندوہناک واقعہ یں جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایک امام مسجد سمیت 5ملزمین کو سزائے موت سنادی۔یہ انسانیت سوز واقعہ سال2014میں کوٹ راھا کشن میں پیش آیا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت ہوئی اور جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 5ملزمان کو سزائے موت اور دولاکھ روپئے جرمانے کی سزا سنائی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس دلدوز سانحہ کا از خود نوٹس لیا تھا اور دفاقی حکومت کو جامع رپورٹ پیش کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔

چار چ شیٹ کے مطابق چند مشتبہ افراد مسجد کے لاؤڈ اسپیکرس سے یہ اعلان کرتے ہوئے مقامی لوگوں جو جمع کیاتھا کہ ایک نوجوان عیسائی جوڑا شہزاد اور شمع ضلع قصور کے موضوع کوٹ رادھا کشن میں گستاخی کی ہے۔بعدازاں مقامی ملاؤں کی قیادت میں600مسلمان اینٹوں کی بھٹی پر جمع ہوگئے تھے جہاں یہ جوڑا مزدوروں کی حیثیت سے کام کررہا تھا۔

ہجوم نے ان کا کمرہ توڑ دیا‘ انہیں گھسیٹتے ہوئے باہر نکالاتھا۔پہلے ان دونوں کو ایذاء پہنچائی گئی ۔ بعدازاں انہیں دہکتی ہوئی بھٹی میں پھینک دیاتھا اور ہجوم میں شامل کسی بھی شخص نے اس جوڑے کی یہ فریاد نہیں سنی تھی کہ و ہ بے قصور ہیں۔ اس انسانیت سوز واقعہ کے بعد دونوں کے جسم راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے تھے اورتدفین کے لئے چند ہڈیاں بچی تھیں۔ اس جوڑے کو تین بچے ہیں او رالمیہ کے وقت شمع حاملہ تھی۔