وزیراعظم مودی کو دیوے گوڑا کا مکتوب ، کمیشن کے قیام کا مطالبہ
احمدآباد۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) گجرات میں پاٹیدار طبقہ کو تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں تحفظات کی فراہمی اور ریاستی کسانوں کے قرضوں کی معافی کے مطالبہ پر پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی بھوک ہڑتال آج 11 ویں دن میں داخل ہوگئی۔ ان کے قریبی ذرائع اور بعض ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ہڑتالی قائد کی صحت ناساز ہوگئی ہے۔ اس دوران ہاردک پٹیل کو ان کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کو قومی و ریاستی سیاسی قائدین کی طرف سے بھرپور تائید حاصل ہورہی ہے۔ جے ڈی (ایس) کے قومی صدر اور سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام اپنے مکتوب میں پاٹیدار برادری کیلئے کوٹہ کے مطالبہ کا جائزہ لینے ایک کمیٹی کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ پٹیل کی ہڑتال کے 10 دن گذرنے کے باوجود حکومت ِ گجرات نے ہنوز کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔ کانگریس کے ایک قومی ترجمان شکتی سنہا گوہل نے گجرات کی وجئے روپانی حکومت سے اس مسئلہ پر بات چیت کے آغاز کے ساتھ تعطل ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے آج گجرات ہائیکورٹ کے اجلاس پر کہا کہ وہ پاٹیدار قائد ہاردک پٹیل کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کو ’’غیراخلاقی طور پر ‘‘ کچلنے کی کوشش نہیں کررہی ہے ۔ وہ صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ کسی قسم کا بھی پاٹیدار تحفظات احتجاج کے دوران تشدد نہ ہونے پائے ۔ جیسا کہ تین سال قبل ہوا تھا ۔ حکومت نے ہائیکورٹ کے اجلاس پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاٹیدار انامت آندولن سمیتی نے ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے اور پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عوام کو ان کے بنگلہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہے جو ایک مضافاتی علاقے میں واقع ہے جہاں /25 اگست سے ہاردک پٹیل غیرمعینہ مدت کی گھوک ہڑتال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہاردک پٹیل یا ان کی تحریک کے کسی بھی جمہوری حق کو کچلنے کی کوشش نہیں کررہی ہے ۔ اور نہ ان سے ملاقاتیوں کو روکا جارہا ہے ۔ حکومت صرف یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔ خاص طو رپر جیسے واقعات /25 اگست 2015 ء کو پیش آئے تھے ان کا اعادہ نہ ہونا پائے ۔ پولیس ہاردک پٹیل کے مکان کے سامنے جمع ہونے والے عوام کے ہجوم کو باقاعدہ بنارہی ہے ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی بھی شخص کو اس علاقے میں داخلے سے روکا جارہا ہے جہاں ہاردک پٹیل بھوک ہڑتال کررہے ہیں ۔ سمیتی نے اپنی درخواست میں پولیس کو ہدایت دینے کی خواہش کی تھی کہ انہیں قائد سے ملاقات کی اجازت دی جائے ۔