پانی سے ڈھنکی پڑیوں پر فی گھنٹہ سو کیلومیٹر کی رفتار سے ٹرین دوڑی‘ مسافرین خوف کے ماحول میں 

ممبئی۔ٹرین کے پٹروں سے اترنے کے بے شمار واقعات کے باوجود چہارشنبہ کے روزپانی سے لبریز نلاس پورا اسٹیشن پر پوری رفتار کے ساتھ ٹرین چلائی گئی۔

یہاں تک کہ مسافرین اور ریلوے اسٹیشن پر کھڑے مسافرین کی زندگیوں کی بھی پرواہ نہیں کی گئی۔ایک سماجی کارکن اس ضمن میں تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست پیش کی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق انہیں شک ہے کہ ٹرین فی گھنٹہ سوکیلومیٹر کی رفتار سے پانی سے لبریزپٹرویوں پر دوڑرہی تھی۔اس ضمن میں ایک ویڈیو بھی دیکھایاگیا ہے جس میں ٹرین گذرتے وقت پٹریوں کا پانی وہاں پر کھڑے مسافرین پر اچھل رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹرین احمد آباد ۔

ممبئی لوک شکتی ایکسپریس یا پھر جئے پور ایکسپریس ہے‘ مگر وی آر انتظامیہ نے اب تک اس کا خلاصہ نہیں کیا ہے۔

ٹرین پلیٹ فارم نمبر چار اور چھ کے درمیان سے 6سے 8بجے کے درمیان میں گذری۔وی آر انتظامہ نے اس واقعہ کو قبول کیا ہے ۔وی آر کے سی پی آراورویندر بھاسکر نے کہاکہ’’ یہ واقعہ وی آر اسٹیشن پر پیش آیا ہے‘ تاہم مگر ہمیں اب تک اسٹیشن اور ٹرین کے متعلق جانکاری حاصل نہیں ہوئی ہے‘‘۔

مسافر کارکن سبھاش گپتا نے کہاکہ’’صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سو کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین گذرتے ہوئے مسافرین پر پانی اچھال رہی ہے۔

یہ خطرناک ہے کہ ٹرین انتظامیہ کو اس کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہئے۔ریلوے سیفٹی اسٹانڈرڈ کے مطابق اگر پٹریوں پر ایک سو ایم ایم پاٹی ٹہرا ہوا تو ٹرین کی رفتار پچاس کیلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد نہیں ہونی چاہئے۔وی آر انتظامیہ کا دعوی ہے کہ پٹریوں پر پانی 70ایم ایم تھا اور ٹرین کی رفتار بھی درست ہے۔