پانچ اضلاع میں سیلاب کا خطرہ ، سرکاری مشنری متحرک

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی کی تیاری ، وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ چیف منسٹر کا اجلاس

حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر کے سی آر نے تلنگانہ میں حالیہ بارش پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوائے ناگر جنا ساگر کے تمام آبپاشی پراجکٹس لبریز ہوئے ہیں ۔ دریائے گوداوری میں پانی کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ لہذا پانچ اضلاع نظام آباد ، عادل آباد ، کریم نگر ، ورنگل اور کھمم میں سیلاب کا خطرہ بڑھ جانے کے پیش نظر تمام عہدیداروں کی رخصت کو منسوخ کرتے ہوئے ہیلی کاپٹرس ، فوج ، پولیس اور سرکاری مشنری کو راحت کاری کے اقدامات کے لیے تیار رکھنے کا اعلان کیا ۔ کل دہلی سے حیدرآباد پہونچنے والے چیف منسٹر کے سی آر نے آج سکریٹریٹ میں دستیاب وزراء اور مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کا ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے بارش کی صورتحال اور اس کے چیلنجس سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کی ۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے تلنگانہ میں ہوئی بارش پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام پراجکٹس لبریز ہوگئے ہیں اور کئی پراجکٹس سے پانی کا اخراج بھی کیا جارہا ہے ۔ آئندہ دو سال تک ریاست میں خشک سالی کا کوئی نام و نشان نہیں ہوگا ۔ بارش سے کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے مشین کاکتیہ کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ 20 ہزار سے زائد تالاب لبریز ہوئے ہیں 19 ہزار تالابوں میں 80 تا 90 فیصد اور ماباقی تالابوں میں 25 تا 50 فیصد پانی جمع ہوا ہے ۔ حالیہ بارش سے کوئی زیادہ نقصانات نہیں ہوئے ہیں ۔ صرف 4 تا 5 افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات وصول ہوئی ہے ۔ بارش سے فصلوں کو ابھی تک کوئی زیادہ نقصان نہیں پہونچا ہے ۔ صرف چند مقامات پر فصلوں میں پانی جمع ہوا ہے اور 71 تالابوں کے باندھ ٹوٹ گئے ہیں ۔ بعض مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہونچا ہے ۔ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں تیز بارش ہورہی ہے ۔ جس سے دریائے گوداوری میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے ۔ جس سے پانچ اضلاع نظام آباد ، عادل آباد ، کریم نگر ، ورنگل اور کھمم میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ مگر عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ان پانچ اضلاع کے کلکٹرس کو کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ تمام سرکاری ملازمین کی رخصت منسوخ کرتے ہوئے انہیں عوام کی خدمات کے لیے دستیاب رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ پانچ اضلاع میں ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے ہیلی کاپٹرس ، فوج ، پولیس اور سرکاری مشنری کو تیار رکھا گیا ہے ۔ تلنگانہ میں بارش سے ہونے والے نقصانات پر رپورٹ تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے جو مرکز سے رجوع کرتے ہوئے راحت کاری کے اقدامات کے لیے فنڈز حاصل کیے جائیں گے ۔ تمام اضلاع میں ہیلپ لائن سنٹرس قائم کئے گئے ہیں ۔ سکریٹریٹ میں بھی ایک ہیلپ لائن سنٹر قائم کیا گیا ہے ۔ وبائی امراض پھٹ پڑنے سے روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر ہیلت ٹیمس تیار کی گئی ہیں کسی بھی حالت سے نمٹنے کے لیے حکومت پوری طرح تیار ہے ۔ اضلاع میں بارش کی صورتحال سے نمٹنے اور خطرات کو گھٹانے کے لیے وزراء ارکان اسمبلی ارکان قانون ساز کونسل پوری طرح متحرک ہیں ۔ نشیبی علاقوں سے عوام کو محفوط مقامات پر منتقل کرنے اور طعام و دوسری بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔