نئی دہلی ، 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) افضل گرو کو پھانسی پر لٹکانے کے یو پی اے حکومت کے تقریباً تین برس بعد اُس وقت کے مرکزی وزیر پی چدمبرم نے اب یہ کہا ہے کہ وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اس کیس کا غالباً صحیح فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اور 2001ء میں پارلیمنٹ پر حملہ کی سازش میں افضل گرو کے ملوث ہونے کے بارے میں ہمیں شدید شبہات ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ دیانت دارانہ رائے رکھنا ممکن ہے کہ افضل گرو کیس کا غالباً صحیح فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن حکومت کی طرف سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ عدالت نے غلط فیصلہ کیا ہے۔ کیونکہ حکومت نے ہی استغاثہ دائر کیا تھا۔ چدمبرم نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ افضل گرو کے پارلیمنٹ پر کئے گئے حملے میں ملوث ہونے کے بارے میں سنگین شبہات ہیں۔ حملے کے کیس میں افضل گرو کے ملوث ہونے کی حد کے بارے میں بھی شبہات ہیں۔ انھیں پیرول کی رعایت دیئے بغیر عمر قید کی سزا دی جاسکتی تھی۔ اس سوال پر کہ وہ خود حکومت میں شامل تھے، چدمبرم نے کہا کہ یہ صحیح ہے لیکن میں اُس وقت وزیر داخلہ نہیں تھا۔ چدمبرم سال 2009ء سے 2014ء کے دوران یو پی اے حکومت میں فینانس اور داخلہ کے وزیر رہ چکے ہیں لیکن افضل گرو کو پھانسی کے وقت سشیل کمار شنڈے مرکزی وزیر داخلہ تھے۔ چدمبرم قانون داں ہیں، وہ سپریم کورٹ میں پریکٹس کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک آزاد شخص یہ رائے ظاہر کرسکتا ہے کہ کیس کا فیصلہ صحیح نہیں کیا گیا اور ایسی رائے رکھنے والے کو قوم دشمن کہنا غلط ہے۔