ٹی آر ایس کے جلسہ پر 300 کروڑ کا خرچ ۔ محکمہ انکم ٹیکس نظر رکھے

اتنی دولت کہاں سے آئی چیف منسٹر کے سی آر وضاحت کریں۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کا بیان
حیدرآباد /31 اگست ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی نے 2 ستمبر کو منعقد ہونے والے ٹی آر ایس جلسہ عام پر 300 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی اس کی وضاحت کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیا ۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو جلسہ عام پر نظر رکھنے پر زور دیا ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس دور حکومت میں کے سی آر کے ارکان خاندان نے مختلف پراجکٹس میں کنٹراکٹرس سے جو کمیشن حاصل کیا تھا کہیں وہ تو خرچ نہیں کیا جارہا ہے ۔ محکمہ انکم ٹیکس کو اس کا جائزہ لینے کا مشورہ دیا ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے جلسہ عام پر خرچ کی جانے والی رقم کو بلیک منی ( کالا دھن ) قرار دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے منشور سے جو وعدے کئے گئے تھے ان میں ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا جس سے ٹی آر ایس حکومت عوامی اعتماد سے محروم ہوچکی ہے ۔ حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے اور دوبارہ عوام کو گمراہ کرنے جلسہ عام منعقد کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کتنے بھی سیاسی ہتھکنڈے استعمال کرلیں آئندہ انتخابات میں عوام ٹی آر ایس کو کسی بھی حالت میں شکست دے کر رہیں گے ۔ انہوں نے حکومت پر تلنگانہ کے ہر شخص کو مقروض کردینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے چار سال کے دور حکومت میں لاکھوں کروڑ روپئے کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ۔ ریاست کا قرض بڑھ کر 2 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر گیا 5 ہزار کسانوں نے خودکشی کی ۔ بے روزگار نوجوانوں اور خواتین کی حکومت کی جانب سے توہین کی گئی سیاسی وفاداروں کو تبدیل کرایا گیا ۔ ترقی کے نام پر کنٹراکٹرس سے کرؤڑہا روپئے کمیشن وصول کیا گیا ۔ 500 کروڑ روپئے کے مصارف سے پرگتی بھون تعمیر کیا گیا ۔ خانگی طیاروں میں سفر کیا گیا ۔ مخالفین تلنگانہ کا سرخ قالین پر استقبال کیا جارہا ہے ۔ مجاہدین تلنگانہ کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ اس ساری صورتحال میں ریاست کے عوام ٹی آر ایس کو اور چیف منسٹر کے سی آر کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ مسلمانوں اور قبائلیوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ اسمبلی میں بھی بل منطور کی گئی مگر اس پر آج تک عمل نہیں کیا گیا ۔ ہر غریب کو ڈبل بیڈروم مکانات دینے کا اعلان کیا گیا ۔ ہر اسمبلی حلقہ کی ایک لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ گھر کو ایک ملازمت ضلع کو ایک سوپر اسپشالیٹی ہاسپٹل کے علاوہ کئی متعدد وعدے کئے گئے جس میں کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ بھی شامل ہے ۔ حکومت نے تلنگانہ کی تحریک میں 1200 نوجوان ہلاک ہونے کو تسلیم کیا مگر ابھی تک 400 مجاہدین کو بھی ایکس گریشیا کے علاوہ دوسرے سہولتیں بھی فراہم نہیں کی گئی ۔ پھر بھی چیف منسٹر تلنگانہ آئندہ انتخابات میں ریاست کے 119 کے منجملہ 101 اسمبلی حلقوں پر کامیابی کا خواب دیکھ رہے ہیں جو کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا ۔ کانگریس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے حکومت تشکیل دیگی عوام سے جو بھی وعدے کئے جارہے ہیں ان سب کو پورا کیا جائے گا ۔