حیدرآباد۔ہندوستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وکانگریس کے سینئر لیڈر محمد اطہر الدین نے کہاہے کہ تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے کیونکہ ٹی آر ایس نے جی ایس ٹی‘ صدراتی ‘ نائب صدر کے انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ دیا تھا۔
اظہر الدین نے تلنگانہ میں عظیم اتحاد کی حلیف جماعت تلگودیشم کے امیدوار نانا ناگیشوار راؤ کے ساتھ آج کھمم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ٹی آر ایس حکومت نے بارہ فیصد ریزرویشن مسلمانوں کو دینے کا وعدہ کیاتھا جو پورا نہیں ہوسکا۔
یہ ٹی آر ایس کا جھوٹا وعدہ ثابت ہوا اور جب وزیراعلی سے اس تعلق سے پوچھا گیا تو ان سے سوال پوچھنے والے کو نامناسب جواب دیتے ہوئے وزیراعلی نے کہاکہ وہ اس سوال کرنے والے کے بات کو بتائیں گے۔
وزیراعلی کا عہد ہ پر رہنے والے شخص کو اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہئے کیونکہ عوام نے ان کو یہ عہدہ دیا ہے اور وہ عوام کو جوابدہ ہیں۔ کانگریسی لیڈر نے کہاکہ تلنگانہ میں حکومت کی لاپرواہی کے سبب 26 اقلیتی کا لجز بند ہوچکے ہیں کیونکہ حکومت ان وک فنڈس نہیں دے رہی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ اقلیتی فنڈس واپس کردیا گیا اور اس کا مناسب استعمال نہیں کیاگیا۔ اُردو اکیڈیمی کے لئے بھی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ وقف بورڈ کے دفتر کو کچھ عرصہ پہلے مقفل کردیاگیاتھا۔ اظہر الدین نے اپیل کی کہ تلنگگانہ کی اقلیتیں ریاست کی ترقی کے لئے متحدہوکر عظیم اتحاد کے حق میں ووٹ دیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے وعدہ کے مطابق عوام کو ڈبل بیڈروم کے مکانات نہیں دئے۔ حکومت کو پانچ سال کے لئے رائے عامہ دیاگیاتھا لیکن نوماہ پہلے ہی انتخابات کروائے جارہے ہیں۔
اس کی وجہہ یہ ہے کہ حکومت وعدوں کو پورا نہیں کرپائی۔پراجکٹس کو ری ڈیزائن کرتے ہوئے ان کی تخمینی مصارف میں اضافہ کردیاگیا۔ یہ پراجکٹس کانگریس کے ہی ہیں۔ شادی مبارک اسکیم کی کئی فائلس زیر التوا ہیں۔ تین ایکڑ اراضی غریبوں کو دینے کابھی وعدہ پورا نہیں کیاگیا۔ ٹی آر ایس نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ انہو ں نے واضح کیا کہ تلنگانہ میں ترقی نہیں ہوئی۔ ہر خاندان کے ایک فرد کو ملازمت دینے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں عظیم اتحاد کے قیام کے سلسلہ میں ناماناگیشوار راؤ کا بہت بڑا رول رہا۔