شہید سپاہیوں کو خراج عقیدت سے گریز پر لوک سبھا سے اپوزیشن کا واک آؤٹ ۔ کانگریس کی گھٹیا سیاست: وینکیا نائیڈو
نئی دہلی 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج حکومت کو کالا دھن جمع کرنے والوں کی مدد کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا اور دعویٰ کیاکہ انکم ٹیکس کے قانون میں ترمیم کے ذریعہ عملاً خاطیوں کی اعانت کی جارہی ہے۔ نیز یہ کہ لگ بھگ نصف غیر محسوب نقدی اب اُنھیں واپس حاصل ہوجائے گی۔ وہ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے مخاطب تھے۔ انھوں نے کہاکہ حکومت نے کالا دھن جمع کرنے والوں کو پھر سے پچاس فیصد کالا دھن واپس دے دیا ہے۔ اِس ضمن میں ٹیکس کاری سے متعلق قوانین میں دوسری ترمیم کے بل کو گزشتہ روز لوک سبھا میں منظوری حاصل ہوگئی، جس کے ذریعہ کالا دھن کو قانونی حیثیت دلانے کی گنجائش فراہم ہوگئی ہے۔ بڑی کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے بعد ظاہر کردہ رقم پر ٹیکس کی ادائیگی کے بعد اس طرح کا موقف حاصل کرنے کا راستہ فراہم کردیا گیا ہے۔ منظورہ بل کے مطابق وہ لوگ جو بینکوں میں کالا دھن جمع کرتے ہیں، انھیں سرچارج اور پنالٹی کے بشمول 50 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے واک آؤٹ کے تعلق سے استفسار پر راہول نے کہاکہ پارلیمان میں یہ روایت رہی ہے کہ جب کبھی کسی کا انتقال ہوتا ہے تو ہم اُنھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اُن سپاہیوں کو اس طرح یاد نہیں کیا گیا جنھوں نے ناگروٹا حملہ میں اپنی جان دے دی۔ اِس لئے اپوزیشن نے واک آؤٹ کردیا۔ جموں میں آرمی کیمپ پر پیش آئے دہشت گردانہ حملے میں مرنے والے سپاہیوں کو یاد کرتے ہوئے جب اظہار تعزیت کا تقاضہ کیا گیا تو اسپیکر نے اِس بنیاد پر اپوزیشن کی بات مسترد کردی کہ قطعی تفصیلات ہنوز وصول نہیں ہوئی ہیں۔ اِس کے بعد اپوزیشن کو واک آؤٹ پر مجبور ہونا پڑا۔ دریں اثناء راہول کے الزامات کے جواب میں وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے کہاکہ یہ بدبختی کی بات ہے کہ کانگریس ملک کے دفاع سے متعلق مسئلہ پر بھی سیاست کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ اسپیکر نے مطلع کیاکہ تلاشی آپریشنس ناگروٹا میں جاری ہیں، جیسے ہی یہ مہم مکمل ہوجائے، شہید سپاہیوں کے تئیں ایوان میں خراج عقیدت کا اظہار کیا جائے گا۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے مزید کہاکہ اِس ملک کے عوام اس طرح کی گھٹیا سیاست سے نفرت کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے وقفہ سوالات کے دوران واک آؤٹ کیا اور پھر واپس آگئے۔ کانگریس نہ تو مباحث چاہتی ہے اور نہ ہی ایوان کی کارروائی کا پُرسکون انعقاد اُس کا منشاء ہے کیوں کہ انھیں بے نقاب ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ یہ ناگروٹا کے شہیدوں کی توہین کے مترادف ہے۔
سبسیڈی سے استفادہ کیلئے آدھار لازمی نہیں
نئی دہلی 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مملکتی وزیر آئی ٹی اور الیکٹرانکس پی پی چودھری نے آج لوک سبھا کو مطلع کیاکہ حکومت سپریم کورٹ کے اُس حکمنامے پر سختی سے کاربند ہے کہ آدھار کارڈ پیش کرنا شہریوں کے لئے مستحقہ فوائد سے استفادہ کے لئے کوئی شرط نہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ سرکاری سبسیڈی سے استفادہ کے لئے متبادل شناختی دستاویزات پیش کی جاسکتی ہے۔