ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی معاشی فروغ اور مسابقت پر اثرانداز

نیویارک ۔ 24 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ٹرمپ انتظامیہ کسی نہ کسی موضوع اور پالیسی کے لئے ہمیشہ خبروںمیں رہتا ہے۔ کبھی ایسا ہوتا ہیکہ ٹرمپ کوئی متنازعہ بیان دیتے ہیں اور کبھی ان کے مختلف مشیر بھی اناپ شناپ بکنے لگتے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کا ہے جس میں پروفیشنلس کیلئے H-1B ویزا بھی شامل ہے جس کے بارے میں امریکہ کی اعلیٰ سطحی کمپنیوں کے سی ای اوز کا استدلال ہیکہ ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکی کمپنیوں کی کارکردگی حد درجہ متاثر ہوگی جس سے معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دریں اثناء بزنس راؤنڈ ٹیبل کے ارکان بشمول ایپل سی ای او ٹم کوک، پیپسی کو کی صدرنشین اور سی ای او اندرانوئی اور ماسٹر کارڈ کے سی ای او اجے بانگا جبکہ سسکو سسٹمس کے صدرنشین اور سی ای او چک رابنس نے یو ایس ہوم لینڈ سیکوریٹی سکریٹری کرسٹین نیلسن کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ امریکہ کی امیگریشن پالیسی نے ایک الجھن پیدا کردی ہے اور ایسے ملازمین جو قوانین کی پاسداری کرتے ہیں، وہ بھی اس تعلق سے تذبذب کا شکار ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ دی بزنس راؤنڈ ٹیبل دراصل امریکہ کی کلیدی کمپنیوں کے سی ای اوز پر مشتمل ایک اسوسی ایشن کا نام ہے۔ اس اسوسی ایشن نے کل نیلسن کو واضح طور پر کہا کچھ حکومت کے ناعاقبت اندیشانہ اقدامات اور غیریقینی صورتحال نہ صرف امریکہ کے معاشی فروغ پر اثرانداز ہوگی بلکہ امریکیوں میں مسابقتی جذبہ بھی ختم ہوجایء گا۔