مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے مطابق مقرر پلاٹ پر نماز اد ا کرنے کے لئے مقامی لوگوں سے ہورہی کشیدگی کے سبب وہ کرایہ پر جگہ لے کر نماز ادا کررہے ہیں۔
گروگاؤں۔ گرگاؤں میں کھلے مقامات پر نماز جمعہ کی ادائی کے مسلئے پھر ایک مرتبہ مسترد کیاجارہا ہے ‘ کیونکہ کئی لوگوں کو فیس ترے کے خالی پلاٹ پر نماز ادا کرنے سے روکا جارہا ہے۔
مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے مطابق مقرر پلاٹ پر نماز اد ا کرنے کے لئے مقامی لوگوں سے ہورہی کشیدگی کے سبب وہ کرایہ پر جگہ لے کر نماز ادا کررہے ہیں۔
نہرو یوا سنگھٹن ویلفیر سوسائٹی چیارٹبل ٹرسٹ کے صدر واجد خان نے کہاکہ’’ جمعہ کی نماز کے لئے ہمیں مولسری میٹرو اسٹیشن کے قریب کھلی جگہ فراہم کی گئی تھی۔ مگر وہا ں پر خلل پیدا کیاجارہا ہے۔
پھر ہم ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے اپنے پارک میں گئے ‘ مگر وہاں پر بھی مقامی لوگ اعتراض کررہے ہیں‘‘۔بالآخر ان لوگوں نے ناتھو پور گاؤں میں ایک کرایہ کی جگہ لے لی ہے ۔مگر اس ہفتہ انہوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ اس مقام پر زیادہ دنوں تک نہیں رہ سکتے ۔
خان نے مبینہ طو رپر کہاکہ’’کرایہ پر جگہ فراہم کرنے والے شخص نے کہاکہ گاؤں والوں نے اس کو دھمکی دی ہے کہ وہ یا تو ہمیں نماز پڑھنے سے روکے یا پھر خود کسی او رعلاقے میں منتقل ہوجائے ‘ لہذا ہمیں کسی او رجگہ منتقل ہوجانے کو مکان دار نے کہاہے‘‘
۔ڈی ایل ایف فیس تھری پولیس کے اسٹنٹ سب انسپکٹر نریش کمار نے کہاکہ ’ ’ہمیں اسبات کی شکایت ملی ہے کہ مقرر مقام پر نماز ادا نہیں کی جارہی ہے۔
اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے‘‘ ۔ مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکٹر34میں بھی مبینہ طور پر نماز کی ادائی کے لئے جمع گروپ کوپولیس نے دوپہر میں منتشر کردیا۔
تاہم صدر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ اونے اسبات کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے کوئی احکامات نہ تو زبانی او رنہ ہی تحریری طورپر جاری نہیں کئے گئے ۔
اپریل20کے روز سیکٹر 53میں ایک کھلے پلاٹ پر جمعہ کی نماز ادا کرنے والوں میں خلل پیدا کرنے اور ’جئے شری رام ‘ اور’ رادھے رادھے‘ کے نعرے لگانے پر چھ لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں ضمانت پر رہا بھی کردیاگیا۔
اس واقعہ کے پیش نظر کھلے مقاما ت پر نماز ادا کرنے کے خلاف سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی نے کئی تنظیمیں تشکیل دی گئی۔بعدازاں انہوں نے کہاکہ جمعہ کی نماز مقرر پانچ مقامات پر ہی ادا کی جانی چاہئے۔