نئی دہلی:ذبیحہ کے لئے مارکٹ سے مویشیوں کی خرید وفروخت پر عائد امتناع کے متنازغ اعلامیہ کے خلاف دائر کردہ درخواست پر سپریم کورٹ نے مرکز سے وضاحت طلب کی ہے۔
جسٹس آر کے اگروال اور ایس کے کوال پر مشتمل وکیشن بنچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے مرکز کو کہاہے کہ وہ اندرون دوہفتوں میں دوعلیحدہ درخواستیں جس میں اعلامیہ کو چیالنج کیاگیا ہے پر اپنا جواب داخل کریں۔
معزز عدالت نے اس ضمن میں سنوائی کی اگلی تاریخ جولائی11کو مقرر کی ہے۔ایڈیشنل سالسیٹر جنرل پی ایس نرسمہا جو مرکز حکومت کی عدالت میں پیروی کررہے ہیں اعلامیہ کہ پس پردہ مقصد قومی سطح پر مویشیوں کی تجارت کو ایک ریگولیٹری نظام میں لانا ہے۔
انہوں نے عدالت کو اس بات سے بھی واقف کروایا ہے کہ مذکورہ اعلامیہ پر مدراس ہائی کورٹ نے حال ہی میں روک بھی لگائی ۔
اس میں سے ایک درخواست گذار جو معزز عدالت سے رجوع ہوکر اعلامیہ کو چیالنج کیاہے نے دعوی کیا ہے کہ اعلامیہ کے قوانین غیر جمہوری ہیں اورمذہبی آزادی ‘ مذہب او راختیارات کے علاوہ کھانے پینے کی آزادی پر یہ قانون ایک کارضرب ہے۔
مرکزی وزارت ماحولیا ت کے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعہ مرکز نے مئی26کو ذبیحہ کے لئے جانوروں کی مارکٹ سے میوشیوں کی خریدی پر پابندی عائد کردی تھی۔