ویڈیو: ہندو مہاسبھا ممبران نے ادا کی گئی نماز کے مقام کو گنگا جل سے صاف کیا‘ جن کو پولیس نے حراست میں بھی لے لیا۔

اگرہ:علی گڑہ پولیس نے ہندومہاسبھا کے سات کارکنوں کو حراست میں لیا جنھوں نے مسلمانوں کی جانب سے نماز کی ادائیگی کے مقام کو صاف کیاتھا۔

ٹی آئی کے رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز کچھ مسلمانوں ضلع مجسٹریٹ کے خلاف ڈرنیج بند کردئے جانے کی وجہہ سے علاقے میں آلودہ پانی کے بہاؤ کی شکایت کے لئے کلکٹر آفس پہنچے تھے۔مقامی پولیس اور انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ اتفاق سے جب وہ واپس کاجارہے تھے نماز کا وقت ہونے کی وجہہ سے وہ لوگ یہاں پر نماز ادا کئے ہیں۔

محمد نظام جنھوں نے کلکٹر دفتر کی گیٹ کے روبر و نماز ادا کی نے کہاکہ’’یہ اتفاق کی بات ہے جب ہم لوگ واپس جارہے تھے نماز کا وقت ہوگیا او رہم لوگوں نے نماز ادا کی‘‘۔ مگر یہ عمل ہندومہاسبھا کے کارکنو ں کو اچھا نہیں لگا جس کی وجہہ سے وہ موقع پر پہنچ کر کلکٹریٹ میں’’ پوجا‘‘ منعقد کی۔یہاں تک ان لوگوں نے مسلمانوں کی جانب سے جس مقام پر نماز ادا کی گئی تھی اس کو گنگا جل سے دھونے کا کام بھی کیا۔

اشوک پانڈے ترجمان ہندومہاسبھا نے کہاکہ مبینہ طور پر مسلمانوں نے نماز کی ادائی کے لئے کلکٹریٹ دفتر کا انتخاب کیاہے۔پانڈے نے کہاکہ’’ کس طرح کوئی سڑک پر نماز ادا کرسکتا ہے‘‘۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر مسجد میں پانی جمع ہے تو دوسرے مسجد میں نماز ادا کی جاسکتی ہے۔

وہ لوگ پوری تیاری کے ساتھ یہاں پر ائے تھے تاکہ نماز ادا کرتے ہوئے ماحول میں بدنظمی پھیلائی جاسکے‘‘۔

ایس ایس پی علی گڑ راجیشوار پانڈے نے ٹی او ائی سے اس بات کی تصدیق کی کہ ہندومہاسبھا کے کارکنوں کو بناء اجازت کے پوجا منعقد کرنے پر گرفتار کیاگیاتھا جنھیں بعدازاں رہابھی کردیاگیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=DKcGYPmQZ7E