اعظم گڑہ۔ ریاست اترپردیش کے اعظم گڑہ سے فیس بک پر کی جارہی راست نشریات میں ڈاکٹر اندوچودھری یہ کہہ رہی ہیں کہ ذات کے نام پر ہمیں کس نے تقسیم کیا یہی ہندو ہیں نے اور ووٹ حاصل کرنے کے لئے یہی لوگ کہتے ہیں کہ ہندو ایک ہوجائیں ۔ جب یہ لوگ آپ کے سامنے ائیں گے تو ان سے پوچھیں کہ ہمیں کس سے ڈرنا ہے ہندو سے یا مسلمان سے کیونکہ مسلمان نے تو ہمیں تقسیم نہیں کیاہے اور نہ ہی ہمارے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
بابا صاحب امبیڈکر کی لندن میں مدد کرنے والے محمد علی جناح تھے او رجب دلتوں کے حق کے لئے بابا صاحب نے اندولن شروع کیاتب بھی ایک مسلمان بھائی نے اپنی زمین کاتکڑا ان کے نام کردیاتھا۔ مہاتما جیوتی راؤ پھولے جس دلتوں میں تعلیم کو عام کرنے سے مقصد سے نکلے تھے تو انہیں سہارا دینے والا کوئی ہندو نہیں بلکہ عثمان شیخ نامی مسلمان نے انہیں زمین دی تھی۔بنگال کے48فیصد مسلمانوں نے بابا صاحب امبیڈ کرکو ایوان پارلیمنٹ بھیج کر دستور ہند تیار کرنے میں مدد کی ہے۔
ساوتری بائی پھولے کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے میدان میں آنے والی خاتون کوئی اور نہیں عثمان شیخ کی اہلیہ فاطمہ شیخ تھیں ۔تو مسلمان ہمارا دشمن نہ تھا نہ ہے او رنہ ہوگا۔یہ سارے لوگ ہمیں جھگڑنے کے لئے یہ کام کرتے ہیں اور کہتے ہیں سارے ہندو ایک ہوجاؤ مسلمان تمہارا دشمن ہے۔ گائے کے نام پر مسلمان کو مارتے ہیں کبھی کسی او رنام پر مسلمان کا قتل کردیتے ہیں۔
تاج محل کو موضوع بحث لاکر مسلمانو ں کوغدار قراردینے کی کوشش کی گئی مگر یہ سوال ہے کہ ان مسلمانوں کو داماد کس نے بنایاتھا ہم نے نہیں بلکہ ان لوگوں نے ہی بنایاتھا جو آج مسلم حکمرانوں کو غدار قراردے رہے ہیں‘ اپنی بٹیاں تو انہی لوگوں نے بیاہی تھی ۔کیوں غدار غدار چلاتے ہیں کیونکہ ہم کو سمجھ نہیں ہے۔
مکمل ویڈیو ضرور دیکھیں۔