شہر کی بیس سے زائدمساجد میں دستخطی مہم میں سینکڑوں نوجوانوں کی شرکت‘ مساجد سے ائمہ کی بھی دستخطی مہم میں حصہ لینے کی اپیل
حیدرآباد۔۔تلنگانہ میں کروڑ ہا روپئے مالیت کی اوقافی اراضیات ہیں‘ جس میں زیادہ تر یاتو زیر قبضہ ہیں یاپھر کئی قیمتی جائیدادوں کے ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس کوذاتی ملکیت میں تبدیل کردیاگیا ہے۔
متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام کے بعد اوقافی جائیدادوں کے ساتھ کھلواڑ مانو عام بات بن گیاتھا۔سیاسی قائدین اور سرکاری عہدیداروں کی سازباز کے ذریعہ لینڈ گرابرس نے کروڑ ہاروپیو ں کی قیمتی اوقافی جائیدادوں کو فروخت کردیا ہے۔
تلنگانہ میں اب بھی دس لاکھ کروڑ کی قیمتی اوقافی جائیدادوں ہیں جس کی حفاظت تلنگانہ کے مسلمانوں کی حالت زار میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔
علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد تلنگانہ کی اوقافی جائیدادوں کی حفاظت کی امید اس وقت روشن ہوگئی جب سال2014میں چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے تلنگانہ وقف بورڈ کو قانونی اختیارات فراہم کرنے کا اعلان کیاتھا ۔
مگر پانچ سال سے زائد عرصہ گذر جانے کے بعد اپنے اس وعدے کو عملی جامعہ پہنانے کی حکومت تلنگانہ او رچیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی جانب سے کوئی پہل نہیں کی گئی۔
پچھلے کچھ دنوں سے مختلف رضاکارانہ تنظیموں پر مشتمل تحریک تحفظ اوقاف کے عنوان پر ایک کمیٹی شہر حیدرآباد کی مختلف مساجد میں تلنگانہ وقف بورڈ کو قانونی اختیارات فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے ایک دستخطی مہم چلارہی ہے۔
اس جمعہ کو بھی شہر حیدرآباد کی بیس سے زائد مساجد میںیہ دستخطی مہم چلائی گئی ‘ جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیتے نہ صرف دستخط کئی بلکہ اوقافی جائیدادوں کی حفاظت اور وقف بورڈ کو قانونی اختیارات فراہم کرنے کی اس مہم میں تحریک تحفظ اوقاف کا بھرپورساتھ دینے کا اعلان بھی کیا۔
فرسٹ لانسر‘ ملی پلی‘ شاہی مسجد نامپلی‘ اوپل اور گٹلہ بیگم پیٹ کے بیس سے زائد مساجد میں منعقد کی گئی دستخطی مہم میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔ تحریک تحفظ اوقاف کے ذمہ داران کی مانگ ہے کہ حکومت تلنگانہ اپنے وعدے کو عملی جامعہ پہناتے ہوئے تلنگانہ وقف بورڈ کو قانو نی اختیارات فراہم کرے
۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کے بعد اب وہ تلنگانہ کے اضلاعوں کورخ کریں گے اور عوامی دستخطوں پر مشتمل کاپیاں چیف منسٹر کو روانہ کرتے ہوئے ان سے وقف بورڈ کو قانونی اختیارات فراہم کرنے کی مانگ کی جائے گی۔چیف کنونیر ایس سی ‘ ایس ٹی بی سی مسلم فرنٹ ثناء اللہ خان کی نگرانی میں شہر کے مختلف حصوں میں یہ دستخطی مہم چلائی گئی۔
You must be logged in to post a comment.