چین روانگی سے قبل وزیر اعظم مودی کابینہ میں توسیع پر لالو پرساد یادو نے طنز کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا سونٹا بدلنے سے بھینس زیادہ دودھ دینے لگے گی؟ِ۔ دراصل کئی محکموں میں منسٹروں کی کارکردگی سے مودی کافی ناخوش دیکھائی دے رہے تھے جس کے پیش نظر اتوار کے روز چین روانگی سے قبل انہوں نے اپنی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کو عملی جامعہ پہنایا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ مرکزی کابینہ میں ردوبدل او رتوسیع حکومت اور انتظامیہ کی ’صفر کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے‘ اور نئی کابینہ میں چار نوکر شاہوں کی شمولیت سے صاف ظاہر ہوگیاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے ساتھیو ں کے کام پر اب مکمل طور سے بھروسہ ختم ہوگیا ہے۔
کانگریس نے نئی کابینہ میں شامل کئے گئے لوگوں کی عمر کو لیکر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’موجودہ کابینہ سینئر سٹیزن کلب میں تبدیل ہوگیا ہے‘‘۔
اتوار کے روز مودی کابینہ میں نو نئے چہروں کو شامل کیاگیا ہے جبکہ چار منسٹروں کو ترقی بھی ملی ہے۔کابینہ میں کیرالا‘ کرناٹک‘ راجستھان‘ دہلی او ربہار کے اراکین پارلیمنٹ کو جگہ فراہم کی گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ساری تیاری مشن2019کو ذہن میں رکھ کر کی گئی ہے۔قبل ازیں پارٹی صدر امیت شاہ مشن350پلس کو لیکر پارٹی کے اراکین پارلیمان کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔اتوار کے روز راشٹرپتی بھون میں نئے منسٹروں کی حلف برداری تقریب منعقد کی گئی تھی۔