سوامی چنمیا نند پر سے کیس واپس لینے کی تیاری

لکھنؤ: مظفر نگر فسادات کے ملزمین پر سے مقدمہ واپس لینے اور اپنے خلاف گورکھپورفساد کا مقدمہ نہ چلانے کا فیصلہ کرکے اپوزیشن اور سیول سوسائٹی کے نشانے پر آئے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے ایک اور بی جے پی لیڈر اور مذہبی رہنماقانونی بھاگ دوڑ سے نجات دینے کا

فیصلہ کیا ہے۔ریاستی حکومت نے سوامی چنمیا نند پر سے عصمت دری اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے جیسے سنگین مقدمات واپس لئے جارہے ہیں۔شاہ جہاں پور کے ضلع انتظامیہ نے اس سلسلہ میں ایک خط بھی بھیج دیا ہے۔چنمیا کے خلاف ان کی ایک شاگردہ نے یہ مقدمے سات سال قبل درج کرائے تھے۔چنمیا کو یوگی ادتیہ ناتھ ان مقدمات سے راحت دینے جارہے ہیں۔چنمیا اپنی نگرانی میں ایک آشرم بھی چلاتے ہیں۔

اور دو ماہ قبل وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے اس آشرم کا دورہ کیا تھا۔شاہجہاں پور کے ڈی ایم کو یہ ہدایت ۹ ؍ مارچ کو بھیجی گئی تھی۔جس کے بعد ڈی ایم نے ایک خط سینئر پراسکیوشن افسر کوجاری کی۔جس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے چنمیا نند نے خلاف دائرکردہ آئی پی سی کی دفعہ ۳۷۶؍ اور دفعہ ۵۰۶؍ کے مقدمے واپس لینے کافیصلہ کیا ہے۔اس خط کے بعد سینئر پراسکیوشن افسر نے اس ضمن میں عدالت میں کارروائی کو تیز کردیا ہے۔دوسری جانب متاثرہ لڑکی کو اطلاع ملتے ہی چیف جسٹس ،صدر جمہوریہ ،وزیر اعلی ،ضلع جج شاہجہاں پور کو خط لکھ کر ان سے مطالبہ کیا کہ سوامی چنمیا نند کے خلاف وارنٹ جاری کیا جائے اور یہ مقدمہ ریاست کے باہر منتقل کیا جائے۔انھوں نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ ضلع انتظامیہ کو اس طرح کا مقدمہ واپس لینے کا اختیار ہی نہیں۔واضح رہے کہ بدایوں سے تعلق رکھنے والی اس شاگردہ نے ۳۰ ؍ نومبر ۲۰۱۱ ء کو شاہجہاں پور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ سوامی چنمیا نند نے ہریدوار کے آشرمیں اسے یرغمال بناکر عصمت دری کی تھی او راسے راز میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔بصورت دیگر جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دی تھی۔