ریالی پر چپل بھی برسائے گئے۔عوام میں کافی برہمی ۔ تمام عمر کے لوگوں کی مخالفت کا بی جے پی او رنریندر مود ی کو سامنا
گجرات میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی 14ڈسمبر کو مقرر ہے ۔ اس سے قبل وزیراعظم نریند رمودی نے گجرات کے مختلف علاقوں میں ریالیاں اور روڈ شو کے ذریعہ عوامی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی ۔
ایک وقت تھا گجرات بی جے پی کا مضبوط قلعہ مانا جاتاتھا مگر 2017کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی مشقت کو دیکھ کر یہ بات سمجھ میںآرہی ہے کہ گجراتی لوگ نہ صرف بی جے پی بلکہ وزیراعظم نریندر مودی سے بھی خفا ء ہیں۔
احمد آباد میں ایک ریالی کے دوران جہاں پر وزیراعظم نریندر مودی روڈ شو کررہے ہیں وہا ں پر کچھ لوگ سیاہ جھنڈیو کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اسی ویڈیومیں نریندر مودی کے قافلے پر چپل برستے ہوئے بھی ایک سین صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسرے ویڈیو میں کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا او ربی جے پی ترجمان میناکشی لیکھی کے درمیان بحث کے دوران رندیپ سرجے والا بی جے پی ناکامیاں گناتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
رندیپ سرجے والا نے اس بحث کے دوران وزیراعظم سے سوال کیاکہ کیوں نریندر مودی بی جے پی صدر امیت شاہ کے بیٹے جئے امیت شاہ کی بدعنوانی پر خاموش ہیں۔
سرجے والا کا کہنا ہے کہ اگر ایمانداری کے ساتھ محض تین سال میں 16ہزار گناہ کسی کاروبار میں ہوسکتا ہے تو وزیراعظم نریند رمودی کو گجرات کی عوام کے سامنے اس فارمولے کو رکھناچاہئے تاکہ جی ایس ٹی کی مار بعد بدحال گجراتی صنعت کار اس کا فائدہ اٹھاسکیں۔
آخری ویڈیو میں جو گجرات الیکشن کے پس منظر میں ہے ۔ اس ویڈیومیں دیکھا جارہا ہے کہ ایک ٹیچر زبردستی بچوں کو اپنی مرضی تھوپنے کی کوشش کررہے ہیں مگر جب بچوں کو اپنا مظاہرہ کرنے کا موقع ملتا ہے تو بچے بھی اپنے دل او ردماغ میں جو بات ہے اس کو ہی پیش کرتے ہیں۔
گجرات انتخابات میں کے پس منظر میںیہ تینوں ویڈیو سوشیل میڈیاپر تیزی کیساتھ وائیرل ہورہے ہیں ۔
جمعرات کے روز گجرات میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی ہے اور 18ڈسمبر کو نتائج کا اعلان ہے۔