مہلوکین میں 6 خواتین شامل، فیاکٹری مالک گرفتار، ڈپٹی کمشنر کڈیم سری ہری کا دورہ ، چیف منسٹر کا اظہارافسوس
فی کس پانچ لاکھ روپئے ایکس گریشیاء
حیدرآباد ۔ 4 جولائی (سیاست نیوز) ضلع ورنگل میں آج ایک انتہائی افسوسناک واقعہ میں 12 سے زائد افراد بالخصوص 6 خواتین زندہ جل کر خاکستر ہوگئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صبح کی اولین ساعتوں میں کام کیلئے فیکٹری میں 20 سے زائد مزدور پہنچ کر پٹاخوں کی تیاری میں مصروف تھے۔ اچانک دوپہر کے اوقات میں فیکٹری میں سے پٹاخے پھٹنا شروع ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام تر پٹاخے آگ کی زد میں آ کر پوری فیاکٹری شعلہ پوش ہوگئی اور مزدوروں کو اپنی جان بچانے کا موقع نہیں ملا۔ ان کے اعضاء الگ الگ مقامات پر بکھرے پائے گئے۔ ان مزدوروں میں 6 خواتین بھی شامل ہیں جن کا تعلق کرتی نگر کالونی اورگیز غنڈہ سے بتایا جارہا ہے جبکہ 8 سے زائد مزدوروں کا تعلق بھی ان ہی مقامات سے بتایا گیا۔ یہ واقعہ ضلع ورنگل کے کوٹی لنگالہ کے بدراکالی کے پٹاخوں کے گودام میں پیش آیا جہاں مزدور روزمرہ کی طرح کام میں مصروف تھے۔ بتایا جارہا ہیکہ لاپرواہی اس بڑے سانحہ کا سبب بنا جس کے نتیجہ میں 12 سے زائد غریب مزدوروں کی ہلاکت ہوگئی۔ اس بات کی اطلاع عوام میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور عوام کا ہجوم موقع واردات پر امڈ پڑا اور فائر انجنوں کے ذریعہ آگ پر قابو کی کوششوں کے باوجود بڑا نقصان ہونے سے نہیں بچایا جاسکا۔ پولیس نے فیاکٹری کے مالک کو گرفتارکیا ہے۔ بعض مہلوکین کی ونود، رادھیکا، یلماں، اشوک، رگھوپتی، کنکاراج، شراونی، شریونی اور مانیماں اور ہری کرشنا کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ نے اس سانحہ پر دکھ کا اظہار کیا اور مہلوکین کے ارکان خاندان کو فی کس 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء دینے کا اعلان کیا۔ پولیس کی مدد سے نعشوں کو ایم جی ایم دواخانہ منتقل کیا گیا جبکہ چند مزدور دواخانہ میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ نائب وزیراعلیٰ کڈیم سری ہری اور ضلع کلکٹر ہریتا نے موقع واردات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور مہلوکین کے ورثا کو ایکس گریشیاء فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ مہلوکین کے بچوں کی تعلیمی اخراجات کو حکومت برداشت کرے گی اور ان خاندانوں کو ڈبل بیڈروم کے مکانات فراہم کئے جائیں گے۔ زخمیوں کا بہتر علاج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر سابق پی سی سی پونا لکشمیا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہلوکین کو فی کس 15,15 لاکھ ایکس گریشیاء فراہم کیا جائے اور یہاں کے مالکین، ذمہ دار عہدیداروں کی لاپرواہی کے سبب اتنا بڑا حادثہ پیش آیا جس میں کئی افراد کی جان ضائع ہوئی اور ان کے گھر ماتم کدوں میں تبدیل ہوگئے اور انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ زخمی مزدوروں کو معیاری علاج کیلئے حیدرآباد کے کارپوریٹ دواخانوں کو منتقل کیا جائے۔ ورنگل پولیس کمشنر مسٹر ڈاکٹر وشواجیت رویندر نے بھی موقع واردات پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے جو کوئی اس حادثہ کا ذمہ دار پایا جائے اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا اور انہیں سخت سے سخت سزاء دی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر ایم ہریتا نے کہاکہ مہلوکین میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں کیونکہ فیاکٹری میں کام کرنے والوںکی تعداد خواتین کی زیادہ تھی۔ ورنگل پولیس کمشنر وی رویندر نے کہاکہ فیاکٹری کے مالک ای راجکمار کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے خلاف کئی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ڈائرکٹر جنرل آف اسٹیٹ ڈیزاسٹرس رسپانس اور فائر سرویسیس گوپی کرشنا نے کہا کہ اس واقعہ کے باعث فیاکٹری مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔