نئی دہلی ؍ لندن 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مسائل میں گھرے ہندوستانی تاجر وجئے ملیا کو ایک برطانوی عدالت نے 2 جولائی کو مختصر سماعت کا موقع فراہم کیا ہے تاکہ وہ ہائی کورٹ جج کو یہ باور کرواسکیں کہ ہندوستان کو حوالگی کے عمل کے خلاف اُنھیں مکمل اپیل کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ شراب کے اس مفرور تاجر کو 9000 کروڑ روپئے مالیتی بینک دھوکہ دہی اور رقمی ہیر پھیر کے الزامات کے تحت ہندوستان کو حوالگی کا سامنا ہے۔ فی الحال غیر کارکرد ہوچکی کنگ فشر ایرلائنس کے سابق سربراہ 63 سالہ وجئے ملیا ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے لئے پیش کردہ اپیل کی شنوائی میں ناکام ہوجانے کے بعد رواں ماہ کے اوائل میں تجدیدی درخواست داخل کی تھی۔ اس درخواست میں ہائی کورٹ جج کے روبرو مختصر زبانی سماعت کی گنجائش ہے جو 2 جولائی کو مقرر ہے جہاں ان کے وکلاء نے ہندوستان کو ملک بدر کئے جانے کے عمل کی ضمانت میں اپنا مقدمہ بیان کریں گے۔ برطانیہ کے وزیرداخلہ ساجد جاوید ویسٹر منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت کے اس حکم پر دستخط کرچکے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ملیا کو ہندوستانی عدالتوں کا سامنا کرنے کے لئے ملک بدر کردیا جائے۔ جس کے بعد ملیا نے ہائیکورٹ میں یہ درخواست دائر کی تھی۔