جہاد نہیں‘ نماز نہیں ‘ روزہ نہیں‘ والدین کی خدمت تمہیں دنیا اور آخرت میں سرخروئی کا سبب بنے گی۔
والدین کو محبت کی نظر سے دیکھنا باعث اجر وثواب ہے ۔ صبح سے شام تک اس شخص کے لئے جنگ کے دو دروازے کھل جاتے ہیں۔ اللہ تعالی دنیا میں بھی اس کو ہر کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے۔ والدین کے پاؤں دبانا ان کی خدمت کرنا ‘ پاؤں کو سینے سے لگانا نیکیوں میں شامل ہے۔
والدین کی خدمت کرنے والوں کی کوئی دعا ردنہیں ہوتی ۔
والدین کے خدمت گذار وں کا شمارانبیاء او راولیا ء میں ہوگا۔اللہ کے رسول مقبولؐ نے حضر ت علیؓ اور حضرت عمرؓسے کہتے ہیں کہ اگر تمہیں اویسی قرنی مل جائیں تو ان سے اپنے لئے دعاء کرانا ‘ جبکہ حضرت علیؓ اور حضرت عمرؓ کو اویسی قرنی کی دعاء کی ضرورت نہیں تھا مگر ہمیں بتانا مقصود تھا کہ اویسی قرنی نے والدین کی خدمت سے وہ مقام حاصل کیاہے جب ہاتھ اٹھاتے ہیں ان کی کوئی دعا رد نہیں ہوتی