اپنی پہلی کتاب میں نظر انداز کئے جانے والے ورون گاندھی نے کسانوں کی صورت حال پر تشویش کا بھی اظہار کیا
نئی دہلی۔بی جے پی کے اندر واضح کردار نبھانے سے قاصر اور مسلسل نظر انداز کئے جانے والے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ورو ن گاندھی نے اب اپنی پہلی کتاب ’’ ایک رورل منیفیسٹو‘‘ ایک دیہی منشور تحریر کی ہے‘ جس میں ملک میں جاری زراعی بحران کا ذکر کرتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کیاگیا ہے۔
ایک ایسے وقت میںیہ کتاب منظرعام پر ائی ہے جو بی جے پی کی برسراقتدار ریاستوں میں وہ دیوار کی بلی بنی ہوئی ہے‘ چھتیس گڑھ‘ مدھیہ پردیش اور راجستھان‘ یہاں پر شدید زراعی بحران کا کسانوں کو سامنا ہے۔
بڑے پیمانے پر تحقیق اور بین الاقوامی سطح پر بہتر زراعت کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی جانچ کے بعد ورون نے اپنی کتاب میں ہندوستان زراعی پالیسیوں کا تقابل کیاہے۔
بالخصوص دیہی علاقوں میں درپیش مسائل کو انہوں نے تفصیلات کے ساتھ پیش کیاہے۔
جہاں پر کانگریس او ربی جے پی انتخابات کے پیش نظر کسانوں کو بڑی بڑی مرعات پیش کرنے کے اعلانات کررہے ہیں وہیں ورون گاندپی نے اپنی پہلی کتاب میں کسانوں کی بنیادی آمدنی میں اضافہ کے لئے کچھ باتوں پر زوردیا ہے جس کے استعمال سے بہت کچھ چیزوں میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے