کھٹمنڈو، 6دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیپال میں ماحولیات کو لے کر بیداری اور گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لئے بدھ کو پلاسٹک بیگس سے سب سے بڑا ‘بحیرہ مردار’ تیار کیاگیا ہے ۔یہ ڈھانچہ دارالحکومت کے وسطی حصے میں ٹنڈکیل میں ‘بحیرہ مردار’ کے طور پر تیار کیا گیا جس میں تقریبا 88،000 پلاسٹک بیگ کا استعمال کیا گیا۔ اس کا عنوان‘ایک بحیرہ مردار ہمارے لئے کافی ہے ’ رکھا گیا۔محکمہ ماحولیات اور مختلف تنظیموں کے تعاون سے غیر سرکاری تنظیم ایس ٹی ای ایم فاؤنڈیشن نیپال کی سرپرستی میں ‘بحیرہ مردار’ کو ایک میدان میں تیار کیا گیا۔آرگنائزر کے مطابق اس کی تعمیر کا مقصد بیداری پیدا کرنا ہے ، اس کے لئے نعرہ دیا گیا،‘‘آؤ زیادہ پلاسٹک کا استعمال نہ کریں اور زندہ سمندر کو بحیرہ مردار میں تبدیل نہ کریں’’۔ایس ٹی ای ایم فاؤنڈیشن نیپال کے رکن سمن گری نے کہا ہم لوگوں کو بڑھتی پلاسٹک آلودگی سے دریاؤں اورقدرتی وسائل کے تحفظ کی ضرورت ہے کیونکہ پلاسٹک نہ تو مکمل طور جل رہا ہے اور نہ ہی مٹی میں جذب ہوتا ہے ۔گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق 2012 میں سنگاپور میں 68،000 پلاسٹک تھیلیوں سے آکٹپس کا سب سے بڑا سائز بنایا گیا تھا۔یہ ڈھانچہ ایسے وقت میں تیار کیا گیا ہے جب نیپال حکومت بار بار کوششوں کے باوجود پلاسٹک بیگ پر پابندی لگانے میں ناکام رہی ہے ۔ پلاسٹک بیگ ریگولیشن اینڈ کنٹرول انسٹرکشن -2016 کے تحت 30 مائیکرون سے نیچے پلاسٹک بیگ کی پیداوار، فروخت اور استعمال کو منع کرتا ہے ۔اس موقع پر شہری ترقی کے وزیر محمد اشتیاق رائے نے پلاسٹک کے بیگ کے استعمال میں کمی کے لئے مؤثر طریقے سے کام کرنے کا وعدہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ایک ارب سے زیادہ پلاسٹک بیگ کا ایک بار استعمال کیا جاتا ہے اور ہر دن وادیٔ کھٹمنڈو میں پھینک دیا جاتا ہے اور یہ 11 فیصد سے زیادہ فضلہ تیار کرتا ہے ۔