نئی دہلی : چینل نیوز ۱۸؍ کے ذریعہ مسجد حرام ، مسجد نبوی ﷺ اور مسجد اقصیٰ کی تصاویر دکھاکر اسے جیش محمد کی دہشت گردی کی فیکٹری قرار دئے جانے والی نیوز چلانے پر مذکورہ نیوز چینل نے وضاحت جاری کی۔ واضح رہے کہ نیوز 18پر حرمین طیبین او رقبلہ اول کی تصاویر کو دہشت گردی کا اڈہ بتا یا ہے او رری بپلک نیوز نے جماعت اسلامی ہند کے امیر کو کمانڈر انچیف قرار دیدیا تھا جس کیلئے ری پبلک ٹی وی نے مولانا جلال الدین عمری سے غیر مشروط معافی مانگ لی ۔ او ر اب نیوز 18 نے اس سلسلہ میں وضاحت جاری کی ہے ۔ نیوز ۱۸؍ چینل نے اپنی وضاحت میں کہا کہ یکم مارچ کو فرسٹ پوسٹ ، سی این این ا ور نیٹ ورک ج۱۸؍ کے دیگر چینلس نے ایک تحقیقی رپورٹ نشر کی تھی ۔
جس میں پاکستان کے اس دعوی کی نفی کی گئی تھی کہ بہاولپور میں وسیع و عریض اراضی پر قائم نئے مدرسہ کا تعلق دہشت گرد تنظیم جیش محمد سے نہیں ہے ۔ اس اسٹوری میں حکومت پاکستان کی رپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے یہ دکھایا گیا تھا کہ جس زمین پر مدرسہ قائم ہے وہ جیش محمد کے سرغنہ کے بھائی عبد الرؤف اصغر علوی کی ملکیت ہے ۔ چینل نے اپنی وضاحت میں مزید کہا کہ اسٹوری میں پروپیگنڈہ ویڈیو کا استعمال کیا گیا تھا جس کو جیش محمد نے اپنے مدرسہ کے وسعت دکھانے کیلئے تیار کیا تھا ۔ وضاحت کے مطابق جیش محمد نے خود اپنے ویڈیو میں مکہ کی تصاویر کا استعمال کیا تا کہ اس کا مدرسہ بھی اسی کی اہمیت حاصل کرلے ۔ چینل نے کہا کہ نشریات میں جس فوٹیج کا استعمال کیا گیا ہے اس پر جیش محمد کے لوگو کا واٹر مارک ہے ۔
وضاحت نامہ کے آخر میں لکھاہے کہ جس سیاق و سباق میں اس کااستعمال کیاگیا ہے ا سکے پیش نظر کسی بھی طرح کی مذہبی اہانت پر غم وغصہ جیش محمد پر اتارنا چاہئے ۔
Clarification on a story aired by CNN-NEWS18. pic.twitter.com/NczqaMkCSq
— CNNNews18 (@CNNnews18) March 4, 2019