کلام پاک کے قلمی نسخہ دیکھنے والے دیکھتے رہ گئے ، ایک کُرتا پر مکمل قرآن
نیشنل میوزیم ، حکومت ہند کی وزارت تہذیب و ثقافت کے تحت کام کرنے والا ایک باوقار تہذیبی ادارہ ہے آج کل یہ ادارہ قرآن مجید کے نادر و نایاب نسخوں کی نمائش کے باعث نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا کے میڈیا کی خبروں میں چھایا ہوا ہے ۔ اس نمائش میں فن خطاطی کے مختلف خط میں تحریر کردہ قرآن مجید کے نادر و نایاب نسخوں کی زیارت کا عوام کو موقع مل رہا ہے۔ ان میں خطِ کوفی ، خطِ نسخ ، خطِ ریحان ، خطِ ثلث جیسے خطِ شامل ہیں ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ نیشنل میوزیم کی اپنے طرز کی اس منفرد نمائش میں 7 ویں اور 19 ویں صدی کے درمیان ، تحریر کردہ قرآن مجید کے نسخے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں ۔ 27 فروری کو نمائش کا افتتاح نیشنل میوزیم کے سابق کیوریٹر ( مخطوطات ) ڈاکٹر نسیم اختر نے انجام دیا ۔ جو 31 مارچ تک جاری رہے گی ۔ ڈاکٹر بی آر مانی ڈائرکٹر جنرل نیشنل میوزیم و وائس چانسلر نیشنل میوزیم انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی کے مطابق اس نمائش کے مشاہدہ کے لیے آنے والے مرد و خواتین کو خطاطی کے کئی ایک نمونے دیکھنے کا موقع مل رہا ہے ۔ مختلف انداز کے خط میں تحریر کردہ قرآن مجید کے نسخوں کی زیارت کی انہیں سعادت حاصل ہورہی ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نمائش میں قرآن مجید کے ایسے 13 نادر و نایاب نسخے رکھے گئے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے ۔ کوفی نسخ ، ریحان ، ثلث اور بہاری خط میں تحریر کردہ قرآن مجید کے ان نسخوں کو دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں ۔ قرآن مجید کے قلمی نسخوں پر شاہ جہاں اور عالمگیر اورنگ زیب کی مہریں بھی ہیں ۔ اپنی طرز کی اس منفرد نمائش میں خلیفہ چہارم حضرت علی ؓ کے ہاتھوں تحریر کردہ قرآن مجید کا نسخہ بھی رکھا گیا ہے جو خط کوفی میں جانور کی کھال پر لکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ قرآن مجید کے بعض نسخوں کے صفحات کو سونے کے پانی سے سجاگیا ہے اور جہاں جہاں ’’ اللہ ‘‘ کا نام آیا ہے سونے سے لکھا گیا ہے ۔ نمائش میں ایک ایسا کُرتا بھی رکھا گیا ہے جس پر مکمل قرآن مجید تحریر کی گئی ہے اور بڑی ہی باریک بینی سے خط نسخ میں تحریر کردہ ہے جس میں اللہ تعالی کے ننانوے نام خط ریحان میں لکھے گئے ہیں ۔ نیشنل میوزیم کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بی آر مانی نے بتایا کہ اس نمائش کے پیچھے کیوریٹر خطیب الرحمن کی کوششوں کا اہم دخل ہے ۔۔