نئی دہلی -حکومت نے کہا کہ فرار ہیرو کے کاروباری نیرو مودی کی حوالگی کے لئے تمام ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور برطانوی حکومت اس بارے میں ہندستان کی درخواست پر غور کررہی ہے ۔
ترجمان وزارت خارجہ رویش کمار نے آج یہاں نامہ نگاروں کے اس بارے میں پو چھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم نے نیرو مودی کی حوالگی کے لئے گزشتہ اگست میں درخواست دی تھی۔ اب تک جوں کی توں صورتحال ہے ۔
برطانیہ کو ابھی بھی قدم اٹھاناہے یا کہیں کہ وہ ابھی بھی ہماری درخواست پر غور کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیرو مودی کی حوالگی کے لئے دو درخواستیں دی گئی ہیں ایک انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دی ہے اور دوسری مرکزی تفتیشی بیورو نے دی ہے ۔
وزارت خارجہ نے یہ دونوں درخواستیں برطانوی حکومت کو بھیج دی تھیں۔ ہمیں بتایا جارہا ہے کہ دونوں ہی درخواستوں پر برطانوی حکام غور و خوض کرر ہے ہیں۔ اس بارے میں ہمیں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے
۔ترجمان سے پوچھا گیا تھا کہ نیرو مودی کو لندن میں دیکھا گیا ہے تو حکومت اسے واپس لانے کے لئے کیا اقداما ت کرنے والی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیرو مودی کی حوالگی کی درخواست کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ حکومت کو اس کے برطانیہ میں ہونے کی خبر ہے ۔
ہم جانتے ہیں کہ وہ برطانیہ میں ہے ۔ ورنہ ہم اس کی حوالگی کی درخواست ہی کیوں کرتے ۔اس سے پہلے میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ نیرو مودی لندن میں ایک عالیشان فلیٹ میں رہ رہا ہے جس کا کرایہ پندرہ لاکھ روپے تک ہوسکتا ہے ۔
رپورٹوں میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ اسے برطانیہ کے ‘ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشن’ محکمہ نے نیشنل انشورنس نمبر دیا ہے جس سے وہ اپنے اکاونٹوں کو آن لائن چلاسکتا ہے ۔
یہ پوچھے جانے پر کہ نیرو مودی ابھی بھی اپنا کاروبار چلا رہا ہے ترجمان نے کہا کہ اس کا جوا ب دینا وزارت خارجہ کے دائرہ اختیار سے باہر کی بات ہے ۔ حالانکہ انہوں نے واضح کیا کہ اسے دیکھا گیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے ہندستا ن واپس لایا جاسکتا ہے ۔
ایک عمل ہے ۔ ہم نے درخواست کی ہے اور یہ برطانوی حکومت پر ہے کہ وہ اس درخواست پر غور کرے ۔