پونے 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بحیثیت مجموعی ایک معاہدہ مفاہمت پر ہندوستانی اور نیدرلینڈز زراعت کی وزارتوں اور اُن کے منصوبوں کی تفصیلات پر مبنی یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے۔ اس لائحہ عمل میں ہندوستان اور نیدرلینڈز نے اتفاق کیاکہ ولندیزی زرعی علم، ٹیکنالوجیاں، تحقیقی اور تعلیمی مواد ہندوستانی زرعی پیداوار اور ان کو مہربند کرنے کے شعبوں کو فراہم کی جائیں گی۔ قبل ازیں حکومتوں نے اتفاق کیاکہ خانگی ۔ سرکاری تعاون پر مبنی پراجکٹس دونوں ممالک میں شروع کئے جائیں گے۔ مرکزی وزیر کا مہارت کا نظریہ جسے لائحہ عمل میں شامل کیا گیا ہے، علم اور نیدر لینڈس کی کلاس کے بہترین تکنیکی طریقوں کو پیداواری شعبہ میں استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ ِس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ یہ ہندوستان کے پس منظر میں کارآمد ثابت ہوں۔ مختلف ترقیاتی پراجکٹس پر ریاستی حکومتیں عمل آوری کرسکتی ہیں حالانکہ یہ لائحہ عمل ہندوستان کا اولین مرکز برائے مہارت برائے ترکاریاں ہوگا جس کی منظوری کرشی وگیان کیندر کے اے ڈی ٹی نے 11 ستمبر 2014 ء کو دے دی ہے۔ قومی باغبانی مشن مہاراشٹرا اور ایم آئی ڈی ایچ نئی دہلی کی جانب سے اِس پر عمل کیا جائے گا۔ مرکز کا سنگ بنیاد 14 فروری 2015 ء کو وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی نے مرکزی وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ، گورنر مہاراشٹرا سی ودیا ساگر راؤ، دیویندر فرنویس چیف منسٹر مہاراشٹرا، سابق مرکزی وزیر زراعت شردپوار، صدرنشین اے ڈی ٹی راجندر پوار اور دیگر اہم شخصیتوں نے اِس موقع پر موجود تھیں۔ آج مرکز کا تمام کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور تقریب افتتاح حال ہی میں وزیر زراعت نیدر لینڈس وزیر زراعت مہاراشٹرا اور دیگر اہم شخصیات کی موجودگی میں انجام دے چکے ہیں۔ آج یادداشت مفاہمت پر دستخط کی گئی تاکہ ترکاریوں کے لئے مہارت کے مرکز کا افتتاح کیا جائے۔ نیدرلینڈز کے وزراء اور حکومت کی اہم شخصیتوں نے شرکت کی۔