نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی بنیاد پر جائزہ لینا میرے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ وزیر اعظم نریندر مودی۔ ویڈیو

جمعہ کے روز زی نیوز کو دئے گئے اپنے خصوصی انٹریو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ آج ساری دنیا میں ہندوستان کی ایک الگ پہنچا ن بن گئی ہے۔نیوز اینکر سدھیر چودھری کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ پہلے کی حکومت دنیا بھر میں ایک سفارت کار حیثیت سے گھومتی تھی مگر آج ہندوستان دنیا کے سب سے طاقتور ممالک کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ محض جی ایس ٹی او رنوٹ بندی کی بنیاد پر میری حکومت کا جائزہ لینا ‘میرے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے روزگار کے متعلق بھی حکومت ہند کے اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی۔

وزیر اعظم نے تنقیدوں کو اپنے کام میں بہتری لانے کا ذریعہ بتاتے ہوئے کہاکہ تنقیدیں تعمیری ہونی چاہئے نہیں تو اتنا سب کچھ کرنے کے بعد ایسی تنقیدوں سے دل کو تکلیف ہوتی ہے۔

اپوزیشن میں رہتے وقت جس بی جے پی نے ایف ڈی ائی کی مخالفت کی تھی اور ایوان پارلیمنٹ کی کاروائی میں رکاوٹیں پید ا کی تھی مگر آج ایف ڈی ائی( بیرونی سرمایہ کاری) کو اپنی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی کے طور پر پیش کیاجارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ضمن میں ایف ڈی ائی نافذ کرنے کے بعد ہوئی بیرونی سرمایہ کاری پر اپنی پیٹ تھپتھپاتے ہوئے اس انٹریو میں دیکھائی دئے ۔

افسوس کہ سدھیر چودھری نے گاؤ رکشہ کے نام پر پھیلائے جارہے تشدد‘ بڑھتی بے روزگاری‘ دستورہند کو تبدیل کرنے کے بیانات پر کوئی سوال نہیں کیا۔

جہاں پرو زیر اعظم نریندر مودی اپنے انٹریو میں 125کروڑ ہندوستانیو ں کی نمائندگی کا دعوی کررہے ہیں وہیں پر دلت‘ اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے متعلق بھی زی نیوز کے اینکر نے مسٹر وزیر اعظم سے کوئی سوال نہیں کیا۔

صحافت اگر ایک مخصوص نظریہ اور سونچ کے تحت کی جارہی ہے تو یقیناًسماج اور خاص طور پر قومیت کے لئے یہ کا م بہتر نہیں ہوگا۔ سیاسی جماعتوں ‘ برسراقتدار حکومتوں کی جوابدہی میں اہم رول میڈیا ادا کرتا ہے اور اگر میڈیا جانبدارہوجائے تو سماج میں درکار اصلاحات ممکن نہیں ہیں۔