نومبر کے اواخر میں اسمبلی کے انتخابات کا امکان: ای راجندر

شکست کے خوف سے اپوزیشن جماعتوں میںاتحاد ، اسکیمات کے ذریعہ ٹی آر ایس کامیاب ہوگی

حیدرآباد ۔ 27۔ستمبر (سیاست نیوز) وزیر فینانس ای راجندر نے اس بات کا اشارہ دیا کہ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات نومبر کے اواخر میں منعقد ہوں گے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جس تیزی کے ساتھ انتخابی تیاریوں میں مصروف ہے ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نومبر کے اواخر میں انتخابات ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی انتخابات سے خوفزدہ دکھائی دے رہی ہے، لہذا اس نے تلگو دیشم اور دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا۔ عظیم اتحاد کی تشکیل خود اس بات کا ثبوت ہے کہ آئندہ انتخابات میں دوبارہ ٹی آر ایس کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا اتحاد تشکیل دینا از خود ٹی آر ایس کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کانگریس اور تلگو دیشم کے درمیان مفاہمت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آنجہانی این ٹی راما راؤ نے کانگریس کی مخالفت اور نئی دہلی کے غلبہ کے خلاف تلگو دیشم قائم کی تھی لیکن آج تلگو دیشم کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے چند نشستوں کیلئے پارٹی کے قیام کے مقصد سے انحراف کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم میں واضح طور پر نظریاتی اختلاف ہے، اس کے باوجود ٹی آر ایس کو شکست دینے کیلئے انتخابی مفاہمت بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام دونوں پارٹیوں کو مسترد کردیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد کو ٹی آر ایس پر کامیابی حاصل ہونا ممکن نہیں ہے۔ عملی سیاست میں ایک جمع ایک دو ہوسکتے ہیں اور نہیں بھی ہوسکتے۔ 2009 ء میں قائم کردہ عظیم اتحاد کیلئے ایک جمع ایک دو ثابت نہیں ہوا۔ وزیر فینانس نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں کے سی آر کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت نے عوام کی بھلائی کیلئے جو اقدامات کئے ہیں، عوام اس سے مطمئن ہیں۔ اپوزیشن لاکھ الزامات عائد کرلے مشن کاکتیہ اور مشن بھگیرتا جیسی دو اسکیمات عوام کو مطمئن کرنے کیلئے کافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غریبوں کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا کام جاری ہے اور بہت جلد استفادہ کنندگان میں مکانات اور حوالے کئے جائیں گے۔ بعض مقامات پر اراضی کی عدم دستیابی کے سبب مکانات کی تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے۔ وزیر فینانس نے کہا کہ انتخابی حلقوں میں شخصیتوں سے زیادہ عوام حکومت کی اسکیمات سے متاثر ہوں گے۔ محبوب نگر جو خشک سالی سے متاثرہ ضلع تھا ، آج وہاں فصلوں کو پانی سیراب ہورہا ہے۔ زرعی شعبہ کی ترقی اور کسانوں کی بھلائی کیلئے کے سی آر حکومت نے تاریخی اقدامات کئے۔ سابق میں کنٹراکٹ ملازمین کیلئے روزگار کی کوئی ضمانت نہیں تھی لیکن ٹی آر ایس حکومت نے انہیں روزگار کی ضمانت فراہم کی۔ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے گئے اور تقریباً ایک لاکھ جائیدادوں پر تقررات کی تفصیلات جاری کی جاسکتی ہے۔ راجندر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں اختیارات عوام کو دیئے گئے تاکہ وہ اپنی نگرانی میں سرکاری اسکیمات پر عمل آوری کرسکیں۔ وزیر فینانس نے کہا کہ حکومت نے عوام سے جو وعدے کئے تھے ، ان پر عمل آوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کیلئے عبوری امداد کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے کئی امیدواروں کی ضمانت بھی نہیں بچے گی۔ اپنے حلقہ حضور آباد سے کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ حلقہ کے عوام حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔