نوح‘ میوات ‘ گڑگاؤں نمازیوں کو مسجد سے ہی نکال دیا‘ نماز جمعہ 3گھنٹے تاخیر سے ادا کی گئی‘ پنچایت میں اقلیتوں پر دباؤ بنانے کی کوشش

لوگوں میں خوف اور ہراس کاماحول
نوح/میوات گڑگاؤں میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر چل رہا تنازع ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ آج جمعہ کی نماز کو لے کر علاقے میوات سے متصل پٹودی تحصیل کے گاؤں بھونڈا کلاں می اکثریتی طبقے کے کچھ شر پسندوں عناصر نے بھونڈا کلاں کے نمازیوں کی نماز میں رخنہ پیدا کیااور نمازیوں کو زبردستی مسجد سے ہاتھ پکڑ کر بار نکال دیاجس سے پٹودی تحصیل کے ساتھ ساتھ پورے علاقہ میں اقلیتی طبقہ میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔

گاؤں بھونڈا کلاں کے نوجوان شکیل احمد نے بذریعہ فون نمائندہ کو بتایا کہ آج ایسے ہی ایک مسلم مزدور نماز پڑھنے کے لئے گاؤں کی مسجد میں آیاتو گاؤں کے اکثریت طبقہ کے کچھ شر پسند عناصر نے اسے ہاتھ پکڑ یہ کہتے ہوئے مسجد سے باہر کردیا کہ اس میں صرف گاؤں بھونڈا کلاں کے لوگ ہی نماز ادا کرسکتے ہیں۔

شرپسند عناصر کے ذریعہ نماز میں ڈالے گئے خلل سے جہاں ایک طرف تین گھنٹوں تاخیر سے جمعہ کی نماز ادا کی گئی وہیں درجن بھر مزدور طبقے کے مسلمان نماز جمعہ سے محروم رہے۔

بعدازاں جمعہ کی نماز کے بعد دوفرقہ کے لوگو ں نے ایک پنچایت کی ‘ جس میں اکثریتی طبقے کے لوگوں نے 2013میں دونوں فرقوں کے درمیان ہوئے مسجد میں امان نہ رکھنے کے باہرکے لوگوں کو اس میں نماز نہ پڑھنے ‘ کوئی غیراسلامی سرگرمی نہ کرنے ‘ باہر کے کسی شخص کو امام نہ رکھنے سمیت نصف درجن شرائط کو مسلمانوں کو ایک بار پھر سے ماننے کے لئے مجبور کیا۔

اکثریت طبقہ نے یہ دھمکی بھی دی کہ یا تو مذکورہ شرائط کو مان لو ورنہ دوسرا طریہ اپنا جائے گا۔

شر پسند عناصر کے ذریعہ بھونڈا کلاں کے مسلمانوں پر ڈھائے جارہے اس ظلم کی علاقہ کے سرکردہ شخصیات جن میں مولانا محمد خالد قاسمی صدر جمعیتہ علما ہریانہ ‘ پنجاب‘ ہماچل پردیش ‘ چندی گڑھ‘ مولانا زاہد امینی نائب صدر‘ مولانا سعید امینی مالب‘ مولاناشوکت علی حلقہ نوح صدر‘ مولانا امجد قاسمی الور‘ مولانا صابر حسین قاسمی ناکھنول‘ مولانا نسیم نگلی ومولانا ظفر الدین قاسمی فروز پور نمک وغیر نے شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔

حکومت سے مسلمانوں کو حفاظت دینے او رمجرمین کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے