نریندر مودی حکومت، رافیل معاملت میں بدعنوانیوں کا جواب دینے سے قاصر

ٹی آر ایس کے حق میں ووٹ سے بی جے پی کا استحکام، دونوں جماعتوں کی حکومتوں نے ایک بھی انتخابی وعدہ پورا نہیں کیا : ششی تھرور

حیدرآباد۔2اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت نے مرکزی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے آگے خودسپردگی اختیار کرلی ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت رافیل معاہدہ میں ہونے والی بدعنوانیوں پر جواب دینے سے قاصر ہے جس کے سبب وہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ مسٹر ششی تھرور سابق مرکزی وزیر نے گاندھی بھون میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آگے خودسپردگی اختیار کرتے ہوئے ریاست کے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار کے حصول کے لئے جو وعدے کئے تھے ان میں سے کسی بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا اور یہی صورتحال تلنگانہ راشٹر سمیتی کی ہے۔مسٹر ششی تھرور نے کہا کہ دونوں سیاسی جماعتوں میں موجود اس یکسانیت کے سبب ہی درپردہ ایک دوسرے کی مدد کی جا رہی ہے۔کے سی آر پہلے چیف منسٹر ہیں جنہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے کرنسی تنسیخ اور جی ایس ٹی جیسے فیصلوں کی تائیدکی اور وہ خود کو سیکولر قرار دیتے ہیں لیکن حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے سلسلہ میں ہونے والی رائے دہی کے دوران غیر حاضر رہتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ وہ بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے نظریات کے حامل ہیں۔ رکن پارلیمنٹ کانگریس و سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر کے دوران اگر ملک بھر کے کسی چیف منسٹر کی ستائش کی تو وہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے سی آر ہیں جو تلنگانہ میں بی جے پی کے مددگار ثابت ہورہے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کے حق میں ووٹ کا استعمال ملک میں بی جے پی کے استحکام کا سبب بنے گا۔2014میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر تھرورنے کہا کہ اس کے لئے وہ رائے دہندوں کو ذمہ دار قرار نہیں دیں گے کیونکہ جمہوریت میں غلط انتخاب ہوسکتا ہے اور غلط پارٹی کے انتخاب پر ملک کی عوام کو اب پشیمانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کو ناکام ڈاکٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے ڈاکٹر ہیں جنہوں نے مرض کی تشخیص کی لیکن اس کے علاج سے وہ ناواقف ہیں۔ مسٹر ششی تھرور نے کہاکہ 2014عام انتخابات سے قبل مہم کے دوران نریندر مودی نے ملک کو درپیش ایسے مسائل کی نشاندہی کی جو واقعی حل طلب تھے جس کے سبب عوام نے ان پر اعتماد کیا اور انہیں کامیاب بنایا لیکن مودی نے عوام کی جانب سے دیئے موقع سے استفادہ حاصل نہیں کیا بلکہ وہ بری طرح ناکام ثابت ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ کرنسی تنسیخ نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور خاص طور پر چھوٹے تاجرین کو ہونے والی مشکلات کا بھی کوئی خیال نہیںرکھا گیا بلکہ انہیں پوری طرح سے نظر انداز کردیا گیا۔ (سلسلہ صفحہ 7پر)