نئے اضلاع کی تشکیل پر آج ضلع کلکٹرس کا اجلاس

اعتراضات کا جائزہ لیا جائیگا ۔ چیف منسٹر کی جانب سے کئی اہم فیصلے بھی متوقع

حیدرآباد۔5ستمبر ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر 6ستمبر کو سکریٹریٹ میں کلکٹرس کا اجلاس طلب کرتے ہوئے نئے اضلاع کی تشکیل کا جائزہ لیں گے ۔ دسہرہ سے نئے اضلاع کی تشکیل کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے حکومت کی جانب سے تیار کردہ ویب سائٹ پر 32 ہزار سے زائد اعتراضات وصول ہوئے ہیں ۔ ٹاسک فورس کمیٹی نے تین دن تک مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے محکمہ جات اور ملازمین کی تقسیم کا جائزہ لیا ہے اور کلکٹرس کو ہدایت دی گئی ہیکہ وہ 6 ستمبر کو تمام معلومات کے ساتھ حیدرآباد پہنچے ۔ چیف منسٹر کے سی آر 6ستمبر کو 10:30 بجے سکریٹریٹ میں کلکٹرس کا جائزہ اجلاس طلب کریں گے جس میں نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے مسودہ اعلامیہ کی اجرائی سے اب تک وصول ہونے والے اعتراضات کا اضلاعی سطح پر جائزہ لیں گے اور نئے اضلاع کیلئے درکار سرکاری مشنری ‘ آفس ‘ عمارتیں ‘ اعلیٰ عہدیداروں اور ملازمین کی تقسیم ‘ انفراسٹرکچر کی موجودگی کے علاوہ دوسرے اُمور کا جائزہ لیں گے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ زونل نظام کی برخواستگی کا فیصلہ کرنے کے بعد سرکاری ملازمین میں اسٹیٹ اور ڈسٹرکٹ سطح کے عہدوں کو لیکر تجسس پایا جاتا ہے ‘ اس کا جائزہ لینے کیلئے ایک اور کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایمپلائیز یونینوں کی جانب سے انہیں بھی کمیٹی میں نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ ریاست میں کئی مقامات کو نئے اضلاع بنانے کی تحریک چلائی جارہی ہے اور ضلع ورنگل کے مسودہ میں بھی ترمیم کی تجویز ہے ۔ 6ستمبر کو منعقد ہونے والا کلکٹرس کا اجلاس کافی اہمیت کا حامل ہے ۔ چیف منسٹر کی جانب سے اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے کرنے کا امکان ہے ۔ چیف سکریٹری راجیو شرما نے تمام کلکٹرس کو مکمل معلومات اور نئے تجاویز کے ساتھ اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ چیف منسٹر کو رپورٹ کی پیشکشی کیلئے 5ستمبر کو رات دیر تک تمام کلکٹرس رپورٹس تیار کرنے میں مصروف ہیں ۔ اجلاس میںحکومت کی جانب سے تیار کردہ ویب سائٹ میں وصول ہونے والی شکایتوں پر بھی غور کرنے کا امکان ہے ۔