نئی دہلی: غداری کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی طالبعلم گرومہیر کور نے یونیورسٹی کیمپس کو تشدد سے پاک بنانے کے اپنے مطالبات کا بچاؤکیا اور کہاکہ وہ کسی سے بھی متاثر نہیں ہوئی ہے۔
مرکزی مملکتی وزیر برائے امور داخلہ وزیر کرن ریجوجو کے بیان پر ردعمل کے طور ھراپنے جواب میں کور نے اے این ائی کو بتایا کہ’’ میں غدار نہیں ہوں۔ میرا ذہن بھی پراگندہ نہیں ہے ‘ میری اپنی سونچ ہے ‘ میں سمجھد ار ہوں اور میں سونچ سمجھ کر فیصلہ کرنے کی قابلیت رکھتی ہوں‘‘۔
قبل ازیں کرکٹر ویریندر سہواگ کا ٹوئٹ جو کور کی آن لائن مہم کے دوران منظرعام پر آیا کے جواب میں اس نے اپنی مایوسی کا اظہار کیا او رکہاکہ اس کرکٹر نے کیاکچھ نہیں کیا اور اپنے باپ کی موت سے قیمت چکائی‘۔
کور نے کہاکہ ’’ اس طرح کے واقعات کا مشاہدہ قابل افسوس ہے کہ ایک شخص کرکٹ میاچس کے دوران سب کے چہرو ں پر مسکراہٹ بکھیرتا ہے ۔ ایسے لوگوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے‘‘۔
قبل ازیں کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہل گاندھی نے کورکے ساتھ اپنی پوری ہمدردی ظاہر کی ‘ جس کو رام جاز کالج میں جاری کشیدگی کے دوران دہلی یونیورسٹی طلبہ کی حمایت کرنے کی وجہہ سے مبینہ طور پر آن لائن عصمت ریزی کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
راہول گاندھی کے تبصرے کے بعد رام جاز کالج تشدد واقعہ اب سب کا مرکز توجہہ بن گیا۔
اس کے برخلاف بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) رکن پارلیمنٹ پرتاب سمہانے قبل ازیں کور کاتقابل مفرور انڈرورلڈڈاؤن داؤد ابراہیم سے کردیا‘ جبکہ یونین منسٹر کرن ریجوجو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ اس کا مطلب ہے کہ کور کی کسی شخص یا گرو پ نے ذہن سازی کی ہے۔
— Pratap Simha (@mepratap) February 26, 2017