نئی دہلی، 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور امریکہ کے وزیر دفاع وزراء کی آج ہونے والی ‘ٹو پلس ٹو’ مذاکرات سے پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میڈیا کی رپورٹوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیر دفاع جیمز میٹس کے کام سے خوش ہیں اور ان کو ہٹانے کا دل نہیں کر رہاہے ۔’دی ہل ٹی وی’ نے مسٹر ٹرمپ کے حوالہ سے یہ خبر دی ہے ۔ صدر ٹرمپ نے کہا”وہ نہیں ہٹائے جائیں گے . ہم لوگ ان سے بہت خوش ہیں۔ ہم نے ایک ساتھ بہت سي جیت دیکھی ہے . ہم نے ایسی چیزوں پر کامیابی حاصل کی ہے جن کے بارے میں عام لوگوں کو پتہ بھی نہیں ہے ۔میٹس کو دنیا بھر میں احترام کی نظر وں سے دیکھا جاتا ہے ”۔اس سے پہلے ‘واشنگٹن پوسٹ’کے کالم نگار جوش روگن نے ایک مضمون میں دعوی کیا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ اور وہائٹ ہاؤس کے بہت سے حکام کا خیال ہے کہ اگلے چند ماہ میں مسٹر میٹس کو وزیر دفاع کے عہدہ سے ہٹا دیا جائے گا. تب تک مسٹر میٹس کی کا دو سال کی مدت مکمل ہو جائے گی۔ مذاکرات میں شرکت کے لئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع جیمز کل شام نئی دہلی پہنچ گئے ۔وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے پالم فضائیہ اڈے پر مسٹر میٹس کا استقبال کیا جبکہ اس کے تقریباً ایک گھنٹے بعد وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان سے یہاں پہنچے مسٹرپومپیو کا خیر مقدم کیا۔امریکی فوجی سربراہان کی مشترکہ کمیٹی کے چیئرمین جنرل جوئے ڈنفورڈ بھی آئے ہیں۔ مذاکرات میں ہندوستان -امریکہ کے درمیان دفاعی شعبے میں اعلی ٹیکنالوجی والی نئی ایجادات اور تجارت کا راستہ کھلنے ، ہند- بحرالکاہل کو ایک ساتھ لے کر چلنے ، محفوظ، پرامن اور سب کے لئے یکساں طور پر کھلا بنانے کے نئے روڈ میپ پر بحث ہونے کا امکان ہے ۔
ٹرمپ کی ایران کو مذاکرات کی مکرر پیشکش
واشنگٹن،6ستمبر(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران سے مذاکرات کے دروازے اب بھی کھلے ہیں تاہم بات چیت کا انحصار خود ایران پر ہے ۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اس وقت بحیثیت ملک خود اپنی بقا کے لیے کافی فکرمند ہے ، جب میں صدر بنا تھا اس کے مقابلے میں ایران آج ایک بالکل مختلف ملک ہے تاہم دیکھتے ہیں کہ ایران کے ساتھ کیا ہوسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران ہم سے بات چیت کرنا چاہتا ہے یا نہیں، اس بات کا انحصار خود ایران پر ہے نہ کہ امریکہ پر، ہم آج بھی ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم ایران کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔صحافیوں کے سوال پر کہ کیا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات ہوسکتی ہے۔
، ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بالکل ایسا ہوسکتا ہے ، یہاں سب کچھ ممکن ہے اور ایران سے اب بھی بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔