مہاراشٹرا کے 17 لاکھ ملازمین کی ہڑتال، تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ

ممبئی ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مہاراشٹرا کے تقریباً 17 لاکھ ملازمین نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ، ساتویں پے کمیشن سفارشات پر عمل آوری اور دوسرے مطالبات کو منوانے کیلئے آج سے سہ روزہ احتجاج شروع کردیا۔ مہاراشٹرا راجیہ سرکاری کرمچاری مدھییاورتی سنگھٹن جنرل سکریٹری مسٹر اویناش ڈاؤنڈ نے دعویٰ کیا کہ درجہ سوم اور درجہ چہارم ملازمین کی اس ہڑتال کے باعث حکومت مہاراشٹرا کے ضروری خدمات بشمول میڈیکل شدید متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف زبانی ہمدردی کرکے ان کو بہلا رہی ہے۔ تنظیم کے صدر ملند سردیشمکھ نے بیان دیا کہ مختلف محکمہ جات جیسے ضلع پریشد، ٹیچرز، ریاستی کارپوریشن وغیرہ کے جملہ 17 لاکھ ملازمین اس ہڑتال میں حصہ لیں گے۔ چھٹویں پے کمیشن سفارشات پر روبہ عمل لانے کی حکومت کی ٹال مٹول پالیسی کے خلاف یہ احتجاج شروع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تنظیم نے دعویٰ کیا ہیکہ درجہ سوم و چہارم کے تقریباً 8.5 لاکھ ملازمتیں خالی پڑی ہیں اور 30 ہزار نشستوں کو بھی حکومت کی جانب سے پُر کیا جانا باقی ہے اور 30-40 نشستیں ضروری خدمات جیسے ہاسپٹل وغیرہ میں پُر کرنا باقی ہے جو خالی پڑی ہیں۔ مسٹر دیشمکھ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ بخشی کمیٹی صرف اپنے اجلاس مقرر کرتی رہتی ہے اور پچھلے دیڑھ سال سے ساتویں پے کمیشن کی رپورٹس کو روبہ عمل لانے کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔