مہاراشٹرا میں ایک اور ٹرین پٹری سے اتر گئی ، جانی نقصان نہیں

ریلوے نازک موڑ سے دوچار، حفاظت و سلامتی کو ترجیح:ریل بورڈ چیرمین اشونی لوہانی
آسن گاؤں ؍ نئی دہلی ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ریلویز نے آج کہا کہ زمین کھسکنے کے واقعات اور موسلادھار بارش کی وجہ سے ناگپور۔ ممبئی ڈیورونٹو ایکسپریس صبح 6:36 بجے وسند اور آسن گاؤں اسٹیشن کے درمیان پٹری سے اُتر گئی۔ ٹرین کا انجن اور 9 ڈبے پٹری سے نیچے آگئے۔ بادی النظر میں حادثہ کی وجہ موسلادھار بارش کی وجہ سے زمین کھسکنے کا واقعہ ہے۔ اطلاع ملنے پر سینئر عہدیدار فوری موقع واردات پر پہنچ گئے۔ وزیر ریلوے سریش پربھو صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈرائیور نے زمین کھسکتے دیکھی اور بریک لگادیئے ۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ ریلوے بورڈ کے صدرنشین اشونی لوہانی نے ایک پریس کانفرنس سے نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے اس کا انکشاف کیا۔ ریلوے کے ترجمان نے کہا کہ راحت رسانی ٹرین اور طبی ویان فوری مقام حادثہ پر روانہ کردی گئی ہیں۔مسافرین کو بذریعہ کار ان کی منزلوں پر روانہ کیا گیا۔ کئی اسٹیشنوں پر ہیلپ لائن قائم کی گئی ہیں۔ مہاراشٹرا میں آج صبح واسند اور آسن گاؤں اسٹیشنوں کے درمیان زمینی تودا کھسک جانے کے نتیجہ میں ناگپور ۔ ممبئی ڈیورانتو ایکسپریس کا انجن اور 9 ڈبے پٹری سے اتر گئے، ایک سینئر ریلوے عہدیدار نے یہ بات کہی۔ یہ واقعہ صبح 6:36 بجے پیش آیا۔ سنٹرل ریلوے کے چیف پی آر او سنیل اداسی نے کہا کہ اس واقعہ میں ابھی تک کسی مسافر کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین پٹری سے اترنے کا سبب موسلادھار بارش کے باعث زمین کا اچانک کھسکنا ہے لیکن بڑا اچھا ہوا کہ ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک لگانے میں عمدگی دکھائی۔ تاہم ایک اور ریلوے عہدیدار نے کہا کہ اس واقعہ کا قطعی سبب ابھی واضح نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاید کسارا گھاٹ سیکشن میں زبردست بارش کے سبب ٹریکس کا کچھ حصہ بہہ گیا۔ اس علاقہ میں گذشتہ چند دنوں سے وقفہ وقفہ سے زبردست بارش ہورہی ہے۔

یہ ٹرین جملہ 18 ڈبوں کے ساتھ سفر کررہی تھی۔ مسافرین کی مدد کیلئے ہیلپ لائن نمبرس سی ایس ایم ٹی، تھانے، کلیان، دادر اور ناگپور اسٹیشنوں میں قائم کئے گئے ہیں۔ ٹرین کے مسافر جسٹن راؤ جو پی ٹی آئی کے نامہ نگار ہے، انہوں نے بتایا کہ انجن کے ساتھ کم از کم 6 کوچس پٹری سے کھسک گئے۔ راؤ A-2 کوچ میں تھے جو پٹری سے اتر گیا۔ حادثہ کے وقت زیادہ تر مسافرین محوخواب تھے۔ حالیہ دنوں میں یہ ٹرین پٹری سے اترنے کا چوتھا واقعہ ہے۔ ابتدائی دو حادثات اترپردیش میں پیش آئے تھے جبکہ 25 اگست کو ممبئی میں اندھیری جانے والی لوکل ٹرین کے چھ کوچس پٹری سے اتر گئے تھے جس کے نتیجہ میں 6 مسافرین زخمی ہوئے۔ اس دوران نومقررہ ریلوے بورڈ چیرمین اشونی لوہانی نے کہا ہیکہ حفاظت و سلامتی انڈین ریلویز کا ترجیحی شعبہ ہے جو فی الحال نازک موڑ سے دوچار ہے اور اسے امیج سے متعلق مسئلہ درپیش ہے۔ لوہانی نے گذشتہ روز ملازمین کو ایک مکتوب میں کہا کہ ریلوے کو ماضی قریب میں بعض حادثات کے سبب ساکھ کا بڑا جھٹکہ لگا ہے۔ لوہانی کا مکتوب 28 اگست کا ہے یعنی آج صبح ٹرین کے ایک اور حادثہ سے قبل تحریر کیا گیا۔ ان کے مکتوب میں ملک کے سب سے بڑے مسافر بردار شعبہ میں اصلاحات لانے کا اشارہ بھی دیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس نازک موڑ پر جب ریلوے کو سنگین مسئلہ کا سامنا ہے، مجھے یہ توقع ہے میرے تمام ساتھی پورے اخلاص سے کام کرتے ہوئے امیج میں پیدا ہونے والے بگاڑ کو دور کریں گے۔ ایرانڈیا کے سابق سی ایم ڈی نے واضح کیا کہ سلامتی و حفاظت ہی سرکاری شعبہ کے اس بڑے ادارہ کا ترجیحی شعبہ برقرار رہے گا۔ ریلوے روزانہ تقریباً 3 کروڑ مسافرین کی خدمت انجام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ پوری طرح چوکس رہنا پڑتا ہے تاکہ ٹرین آپریشنس میں حفاظت کی اعلیٰ ترین سطح کو یقینی بنایا جاسکے اور ہمارے معزز مسافرین میں اعتماد کا احساس بھی برقرار رکھا جاسکے۔