افغان ترقیاتی امداد کے تسلسل کا فیصلہ، امریکی وزیر دفاع کیساتھ نرملا سیتارامن کی مشترکہ پریس کانفرنس
نئی دہلی۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور امریکہ کے درمیان علاقائی اور عالمی تعاون میں اضافہ، امن، استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ترجیحات ہونے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوستان کا دورہ کرنے والے وزیر دفاع جیمس مٹیس نے آج ملاقات کی اور وسیع تر مسائل پر مفید اور ثمرآور تبادلہ خیال کیا گیا۔ مٹیس نے مودی کو ترقی کے باہمی ایجنڈہ اور اس پر عمل آوری کے فیصلے کی تفصیلات سے واقف کروایا جو وزیر دفاع ہند نرملا سیتا رامن کے ساتھ ملاقات کے دوران فیصلہ کیا گیا تھا۔ قبل ازیں ہندوستان نے افغانستان کو اپنی فوج روانہ کرنے کے امکان کو آج مسترد کردیا اور کہاکہ وہ اس جنگ زدہ ملک کو ترقیاتی امداد بدستور فراہم کرتا رہے گا۔ وزیر دفاع نرملا سیتارامن نے اپنے امریکی ہم منصب جیمس مٹیس سے آج یہاں بات چیت کے بعد یہ اعلان کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے کلیدی باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی اُمور و مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان سے پھیلنے والی دہشت گردی کے مسئلہ پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ شمالی کوریا کے حالیہ میزائیل تجربات اور جنوبی چینی سمندر پر چین کے ادعا جات سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان طرفین نے ہند ۔ بحرالکاہل علاقہ میں باہمی بحری سلامتی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے مختلف راستوں اور امکانات پر بھی گفت و شنید کی۔ مسئلہ افغانستان پر اپنی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے نرملا سیتا رامن اُنھوں نے دونوں ملکوں کے مابین باہمی تعاون کے فروغ کے علاوہ ایک پرامن، جمہوری، مستحکم اور خوشحال افغانستان بنانے کے مشترکہ مقصد کے ساتھ افغان حکومت سے تعاون کے امکانات کو بھی مفید بات چیت کی۔ اُنھوں نے کہاکہ افغانستان میں ہندوستان کئی ڈیم اور بڑے دواخانے تعمیر کرچکا ہے اور اس جنگ زدہ ملک کو ترقیاتی امداد جاری رکھنا چاہتا ہے۔ امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس نے کہاکہ ’’افغانستان میں ہندوستان کے قابل قدر تعاون کی ہم ستائش کرتے ہیں اور اس (جنگ زدہ ملک) میں جمہوریت، استحکام اور سلامتی کے فروغ کیلئے اس (ہندوستان) کی مزید مساعی کا خیرمقدم کیا جائے گا‘‘۔ نرملا سیتارامن نے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی سرحد پار دہشت گردی پر ہندوستان کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’اس مسئلہ پر بھی گہرائی و گیرائی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا ہے‘‘۔ جیمس مٹیس نے کہاکہ ’’دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ امریکہ اور ہندوستان عالمی قائدین کی حیثیت سے (دہشت گردی کی) اس لعنت کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کیلئے متحدہ و مشترکہ اقدامات کا عہد کرچکے ہیں‘‘۔ ہندوستان اور امریکہ کی فوجیں فی الحال یدھ ابھیاس 2017 سے موسوم مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ قبل ازیں ہند ۔ امریکہ اور جاپان کے درمیان ملابار 2017 سے موسوم تین فریقی فوجی مشقوں کا حال ہی میں اختتام عمل میں آیا ہے۔