مودی کو انا ہزارے کا خط، پھر سے تحریک چلانے کا عزم

تین سالہ اقتدار گزر گیا، لوک پال کا معاملہ بدستور معرض التوا، سماجی جہد کار مرکز سے نالاں
نئی دہلی، 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) لوک پال اور لوک آیوکت کی تقرری نہ ہونے ، بدعنوانی کو روکنے کے لئے مضبوط قانون نہ بنائے جانے اور کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ پر عمل نہیں ہونے سے ناراض سماجی کارکن انا ہزارے نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ وہ ان مطالبات پر دہلی میں پھر سے عوامی تحریک چلائیں گے ۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم کو تحریر کردہ ایک خط میں انہوں نے بدعنوانی کے خلاف چلائی گئی اان کی سابقہ عوامی تحریک اور تحریک کے پیش نظر اس وقت کی حکومت کے ذریعہ بدعنوانی کے خلاف سخت قانون لائے جانے کے یقین دہانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کی حکومت نے اور اس کے بعد آئی نئی حکومت نے اپنے دور اقتدارکے تین برس گزر جانے کے بعداس بارے میں کوئی اطمینان بخش اقدام نہیں کیا گیا ، اس وجہ سے انہیں مجبوری میں عوامی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا ہے ۔ خط میں انا ہزارے نے لکھا ہے کہ بدعنوانی سے پاک ہندستان کا خواب دیکھتے ہوئے ملک کے عوام نے اگست 2011 میں دہلی کے رام لیلا امیدان پر اور پورے ملک میں تاریخی تحریک کی شروعات کی تھی۔ پورے ملک میں گاوؤں اور شہر وں کے لاکھوں لوگوں نے اس تحریک میں حصہ لیا کیونکہ بدعنوانی کی وجہ سے عام آدمی کا جینا مشکل ہو رہا تھا۔ عوامی طاقت کی اس تحریک کی وجہ سے اس وقت حکومت کی حکمرانی میں لوک پال، لوک آیوکت کا قانون 17 دسمبر 2013کو راجیہ سبھا میں اور 18 دسمبر 2013کو لوک سبھا میں منظور ہو گیا۔

اس کے بعد صدر جمہوریہ نے یکم جنوری، 2014 کو صدر نے اس پر دستخط بھی کردیئے تھے ۔ اس کے بعد 26 مئی، 2014کو نئی حکومت اقتدار میں آئی۔عوام کو نئی حکومت سے بڑی امیدیں تھیں لیکن وہ پوری نہیں ہوئیں۔ انا ہزارے نے آگے لکھا ہے کہ نئی حکومت کو کام کے لئے کچھ وقت دیا جانا چاہئے ایسا سوچ کر میں خاموش رہا ۔کچھ وقت گزر جانے کے بعد لوک پال اور بدعنوانی پر لائے گئے قوانین پر عمل کے سلسلے میں گزشتہ تین برسوں میں کئی بار آپ کو خط لکھا لیکن آپ نے نہ تو کارروائی کی اور نہ ہی میرے خط کا جواب دیا۔ انہوں نے لکھا کہ اقتدار میں آنے سے قبل آپ نے ملک کے عوام کو ’’بدعنوانی سے پاک ہندستان کی تعمیر کو ترجیح ‘‘کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ آج بھی نیا ہندوستان بنانے کے لئے بدعنوانی سے پاک ہندستان کی تعمیر کا عزم کرنے کے لئے آپ بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعہ عوام کو پیغام دے رہے ہیں حیرت کی بات یہ ہے کہ جن ریاستوں میں اپوزیشن کی حکومتیں ہیں وہاں تو نہیں جن ریاستوں میں آپ کی پارٹی کی حکومتیں ہیں وہاں بھی نئے قوانین کے تحت لوک آیوکت مقرر نہیں کئے گئے ہیں۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آپ کے پاس لوک پال قانون عمل کرنے کے لئے قوت ارادی کی کمی ہے ۔ آپ کے قول و فعل میں فرق آگیا ہے ۔ پھر کیسے ہوگابدعنوانی سے پاک ہندستان ؟ جس پارلیمنٹ نے ملک کے لاکھوں لوگوں کی مانگ پر یہ قانون بنوایا اور صدر نے دستخط کردے ئے پھر بھی اس قانون پر عمل نہ کرنا ،کیا یہ عوام ، پارلیمنٹ اور صدر کی توہین نہیں ہے ۔