مودی مخالف شناخت رکھنے والے کنہیا کمار کاآج خصوصی خطاب

روزنامہ سیاست کی جانب سے ’’دستور کے تحفظ‘‘ کے عنوان پر توسیعی لکچر کا اہتمام‘ کثیر تعداد میں شرکت کی خواہش

حیدرآباد۔30ستمبر(سیاست نیوز) ملک بھر میں مودی مخالف شناخت بناتے ہوئے نوجوانوں اور طلبہ کو حقائق سے واقف کرواتے ہوئے انہیں متاثر کرنے والے طلبہ قائد مسٹر کنہیا کمار روزنامہ ’’سیاست‘‘ کے زیر اہتمام منعقدہ توسیعی لکچر بعنوان ’’ دستور کے تحفظ‘‘ سے خصوصی خطاب کریں گے ۔یکم اکٹوبر کو صبح 10بجے تا1:30بجے دوپہر سندریہ وگنان کیندرم باغ لنگم پلی میں منعقد ہونے والے توسیعی لکچر کی صدارت جناب زاہد علی خان ایڈیٹر روزنامہ سیاست کریں گے۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نئی دہلی میں طلبہ تحریک کے رو ح رواں مسٹر کنہیا کمار جو کہ نریندر مودی پر تیکھے طنز کرنے اور عوامی مسائل پر اپنے منفرد انداز میں گفتگو کرنے کے علاوہ عوامی تحریکات میں خطاب کے ذریعہ شعور اجاگر کرنے والی ملک کی ان نوجوان اہم شخصیات میں شامل ہیں جو کہ نریندر مودی کو بلا خوف و خطر جواب دینے سے گریز نہیں کرتے اور ملک میں سیکولر ازم کی بقاء کے علاوہ ہندستان میں موجود اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ کنہیا کمار کے ہمراہ اس توسیعی لکچر کے دوران جناب سید عزیز پاشاہ سابق رکن راجیہ سبھا‘ مسٹر چاڈا وینکٹ ریڈی اور دیگر موجود رہیں گے۔ ملک میں جس وقت برسر اقتدار طبقہ اور جماعت کے خلاف کوئی آواز اٹھانے کی جرأت نہیں کررہا تھا ایسے وقت جے این یو میں کنہیا کی زیر قیادت نوجوانوں کے گروپ نے ملک بھر میں نوجوانوں کے حوصلوں کو جلا دی اور انہیں حکومت کی پالیسیوں اور ملک کو فرقہ واریت کے دلدل میں پھنسنے سے بچانے کے لئے اکسایا جس کے بعد ملک بھر میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے قائدین کے خلاف بولنے کی ہمت پیدا ہوئی ۔جے این یو طلبہ نے ملک بھر کی جامعات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف محاذ کھولنے میں اہم کردار ادا کیا جس کی کمان کنہیا کمار نے سنبھال رکھی تھی ۔ کنہیاکمار ملک بھر میں دستور کے تحفظ اور ملک کی سالمیت کو یقینی بنانے کی مہم میں حصہ لے چکے ہیں ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے اے آئی ایس ایف قائد کنہیا کمار کو آئندہ پارلیمانی انتخابات میں بطور امیدوار پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ بہار سے تعلق رکھنے والے کنہیا کمار ہندستان میں طلبہ اور نوجوانوں کو باشعور بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیںاور انہوں نے مذہب‘ ذات پات اور سیاسی نظریات سے بالاتر ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کے مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کرنے والوں کا ساتھ دیتے ہوئے ملک کو سامراجیت اور سنگھی قوتوں سے پاک بنانے کی مہم چھیڑ رکھی ہے جس کے سبب جن سنگھ اور ہندستان کو ہندو راشٹر کے طور پر دیکھنے کی خواہشمند تنظیمیں کنہیا کمار کو ملک دشمن تصور کرتی ہیں۔ادارہ سیاست کی جانب سے منعقد کئے جانے والے توسیعی لکچر میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اسے کامیاب بنائیں اور نشستوں کے حصول کے لئے قبل از وقت پروگرام میں پہنچ جائیں۔